جب بادشاہ کی صحبت میسر ہو تو اس کے ساتھ ایسا برتاؤ کرنا چاہیے جس طرح عاقل عورت اپنے بے وقوف شوہر کو راضی کرتی ہے ۔
جو اچھی بات سنو لکھ لو اور جو لکھو اسے حفظ کر لو۔ جو حفظ کرو اسے بیان کرو۔
جو لوگ دولت دنیا کے طالب ہیں اگر وہ زمانے کی سختیاں نہ اٹھا سکیں تو پھر اپنے مقصد میں نا کامیاب ہونے کی شکایت نہ کریں۔
جو لوگ ہم سے پہلے تھے وہ ہمارے لیے قابل اقتداء ہیں اور جو ہمارے بعد ائیں گے ہم ان کے واسطے عبرت ہیں۔
جس راگنی سے طبیعت میں سروریارقت پیدا ہو۔ یا رنج وغم کا اثر محسوس ہو تو وہ البتہ راگنی ہے باقی مصیبت اور درد سر ۔
جس شخص میں فیاضی اور علم تکبر کے ساتھ ہو۔ اس سے یہ کہیں بہتر ہے کہ اس میں بخل اور جہل حلم کے ساتھ ہو۔
انسان کے جسم سے خون خارج کرنے کے دو نشتر ہیں جن میں پہلا نشتر مفلس کو دولت کثیرکی خواہش سے اور دوسرا نشتر باوجود کمزوری کے دوسروں پر برہمی ۔
قوانین قدرت سے انحراف کرنے والا سزا سے اپنے آپ کو محفوظ نہیں کر سکتا ۔
بہترین امتحان وہ ہے جو اقبال کے زمانہ میں خدا کا شکر گزار ہو اور ادبار کے وقت صبر اختیارکرے ۔
جو لوگ دولت و دنیا کے طالب ہیں اگر وہ زمانہ کی سختیاں نہ جھیل سکیں تو پھر اپنے مقصد میں ناکامی کی شکایت نہ کریں ۔
نفسانی خواہشوں کو ترقی دینے والا ہر قسم کی ترقی کا بوجھ اپنے کندھوں پر نہیں اٹھا سکتا ۔
جس طرح شہد کی مکھی پھول کو قائم رکھ کر اس میں صرف شہد لے لیا کرتی ہے علیٰ ہزا حکمران کو لازم ہے کہ رعایا کی حثیت قائم رکھ کر ان سے محاصل وصو ل کرے۔