کسی چیز کی عادت نہ ڈالو جو بظاہر زیبا نہ ہو۔
حصول علم کے لیے دل جمعی درکار ہے ، اور دل جمعی معلومات بڑھانے سے نہیں گھٹانے سے حاصل ہوتی ہے ۔
مصائب گناہوں کا نتیجہ ہوتے ہیں ،گنہگار کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ مصیبتوں کے نزول کے وقت واہ ویلا کرے۔
نکاح اس وقت کرو کہ میں اہل وعیال کی ذمہ داری اٹھا سکوں گا۔
جس کو علم نے معاصی وفوواحش سے باز نہ رکھا ، اس سے زیادہ زیاں کارکون ہوگا۔
علم بغیر عمل کے ایسا ہے جیسے جسم بغیر روح ، جب تک علم برہمہ وجود عمل سے متفق نہ ہوگاکافی نہ ہوگااور نہ مخلصانہ ۔
اپنا راز کسی کو نہ بتاؤ آزمائے بغیر کسی سے مصاحبت کرو۔
کوئ تمہاری بدگوئی کرے تو اسے اچھے الفاظ سے یاد کرو۔
جہاں تک ممکن ہو لوگوں میں محبت واخوت کا اظہار کرو، سب سے سلام کہواگرچہ وہ برے ہی کیوں نہ ہوں۔
آخرت کے گرم گرزوں سے دنیا میں کوڑے کھانا بہتر ہے جومشقت تم پر لوگ نہیں ڈالتے تم بھی نہ ڈالو، جس اچھی بات پر وہ راضی ہوں تم بھی راضی رہو۔
کوئی مصیبت میں گرفتار ہو جائے تو اس کی مدد کرو کوئی حاجت مند کسی کام آ جائے تو اپنی استطاعت کے مطابق اس کا کام کرو، مدد مانگنے والے کی امداد کرو۔
میں بخیل کو عادل نہیں سمجھتا اورنہ ہی اس کی گواہی قبول کرتا ہوں کیونکہ بخل ، بخیل کو اپنے حق سے زیادہ لینے پر مجبور کرتا ہے ۔
کوئی تم سے حسن سلوک کرے یا نہ کرے تم اس سے اچھا برتاؤ کرتے رہو ۔
پنجگانہ نماز پابندی سے ادا کرو ، اور لگن جاری رکھو کیونکہ بخیل کھبی سردار نہیں بنتا ۔
اگر تو کسی دن اس کی حاجت براری نہ کر سکا تو تجھ سے وہ دو سو عیب نکالے گا
جو شخص اپنے سے زیادہ طاقتور کے ساتھ زور آزمائی کرنا چاہتا ہے وہ اپنے تباہ کرنے میں دشمن کی ا مداد کرتا ہے
جو شخص تیرے ساتھ مہربانی کرے تو اس کے پاؤں کی خاک بن جا ، اور اگر دشمنی کرے تو اس کی آنکھوں میں خاک ڈال دے۔