Short kids story in Urdu
گلفام ایک ذہین مگر غریب لڑکا تھا۔ وہ ایک چھوٹی سی دکان پر کام کرتا تھا تاکہ اپنی پڑھائی کےساتھ ساتھ اپنے گھر کے بھی
اخراجات اٹھائیں۔ اس کے والد بھی اکثر بیمار رہتے تھے اس کا مالک ایک ایماندار مگر سخت مزاج شخص تھا، جو بے ایمانی کو برداشت
نہیں کرتا تھا۔
ایک دن دکان میں غیر متوقع طور پرپولیس انسپکٹر آیا اور کہا، “ہمیں اطلاع ملی ہے کہ یہاں ملاوٹ شدہ اشیاء بیچی جا رہی ہیں۔
مالک گھبرا گیا، کیونکہ اس نے کبھی دھوکہ نہیں دیا تھا۔ مگر حیرت کی بات یہ تھی کہ جب پولیس انسپکڑ نے چیکنگ شروع کی تو واقع
ہی گودام میں کچھ ایسی چیزیں نکل آئیں، جو معیار کے مطابق نہیں تھیں۔دکان کے مالک نے غصے سے گلفام کو بلایا اور کہا، “کیا تم نے
ایسا کیا ہے؟
گلفام نے سچائی سے جواب دیا، “نہیں صاحب، میں نے کبھی بے ایمانی نہیں کی۔ اگر آپ چاہیں تو مجھے نوکری سے نکال سکتے ہیں، مگر میں جھوٹ نہیں بولوں گا۔
انسپکٹر نے سب کچھ غور سے سنا اور دکان کی پرانی رسیدیں چیک کرنا شروع کر دیں۔ کچھ دیر بعد، وہ مسکراتے ہوئے مالک سے بولا،
آپ کا ملازم بے گناہ ہے، یہ ملاوٹ شدہ چیزیں آپ کے پرانے سپلائر کی طرف سے آئی تھیں۔ آپ کے پاس سب ثبوت موجود ہیں۔
مالک نے ریحان کی طرف دیکھا، جس کی ایمانداری نے اسے مشکل سے نکال دیا تھا۔ اس دن کے بعد، مالک نے ریحان کی تنخواہ میں
ا ضافہ کر دیا تھا۔اور کہا، “بیٹا، ایمانداری کی قیمت ہمیشہ بڑی ہوتی ہے۔ تم نے سچ بول کر اپنا مقام بنا لیا۔
ریحان خوش تھا کہ اس نے سچائی کا دامن نہیں چھوڑا۔
سبق: سچ وقتی طور پر مشکلات پیدا کر سکتا ہے، مگر آخرکار یہی انسان کو عزت اور کامیابی دلاتا ہے۔
اگر آپ مزید کہانیاں پرھنا چاہتے ہے تو اس لنک کو وزیٹ کر لیں۔