١.حقیقت آئینے کے عکس کی طرح ہے آپ قریب ہو جائو وہ قریب ہوتا ہے۔آپ دور ہو جائو وہ دور ہو جاتا ہےآپ سامنے سے ہٹ جائو وہ بھی ہٹ جاتا ہے۔
٢.کسی بڑے کام کو شروع کرنے سے پہلے اس کے لیے قوی جواز اورقوی دلیل کا ہونا ضروری ہے سفرپر جانا ہو تو پہلے جانیوالے مسافروں سے حالات سفر معلوم کرلیناضروری ہے دریا کشتی کے ذریعےبھی عبور کرنا ہو تو تیرنے کا علم جاننا بہترہوتا ہے۔
٣.بڑے کام کے لیے بڑی دلیل ضروری ہے ہر کام ہرآدمی کے لیے نہیں علم کا راستہ طے کرنے والے اورطرح کے لوگ ہوتے ہیں تعلیم حاصل کرنےوالے اور گھروں میں رہنے والےاور ہیں سفر اختیار کرنے والے اور۔
٤.حضور اکرمﷺ کی بات پر کسی اور بات کو فوقیت دینا ایسے ہے جیسے شرک۔
٥.انسان جتنی محنت خامی چھپانے میں صرف کرتا ہے اتنی محنت میں خامی دور کر سکتا ہے ۔
٦.گرو کی بات ہی گر ہے گروُ سے تعلق علم ہے گُرو کی خوشی فلاح ہے۔
٧.گُر و کی ناراضگی سے بچنا چاہیے ۔
٨.گُرو کی بات پرایسے یقین کرو جیسے ایک معصوم بچہ آپنے ماں باپ کی بات پر کرتا ہے۔
٩.اس بے یقینی کے دور میں یقین کا حاصل ہونا کرامت سے کم نہیں۔
١٠.ہم روپیہ اس لیے کماتے ہیں کہ زندگی گزار سکیں اور زندگی اس لیے گزارتے ہیں کہ پیسا کما سکیں۔
١١.توبہ کی بعد گنا ہ کی یاد بھی گناہ ہے ۔
١٢.طالب علم ملک کے وارث ہوتے ہیں۔
١٣.سب سے پیارا انسان وہ ہوتاہے جس کو پہلی ہی بار دیکھنے سے دل یہ کہےمیں نے اسے پہلی بارسے پہلے بھی دیکھا ہوا ہے۔
١٤.نعمت کا شکریہ ہے کہ اسے ان کی خدمت میں صرف کیا جائےجن کے پاس وہ نعمت نہیں۔
١٥.وہ شخص اللہ کو نہیں مانتا جو اللہ کا حکم نہیں مانتا۔