١.یقین ایک نور ہے جو خدا تعالٰی اپنے بندوں کے دل میں پیدا کرتا ہے تاکہ اس سے امور آخرت کا مشاہدہ کریں ۔

٢.معمولی گناہ کو معمولی اور تھوڑا سمجھنا جلد آفت میں ڈال دیتا ہے 

٣.عمل کے وقت یہ خواہش نہ کرنا اس عمل کی وجہ سےمجھے یاد کیا جائے اخلاص ہے 

٤.جب اہل صدق کے پاس بیٹھ تو صدق کے ساتھ بیٹھ کیونکہ یہ لوگ دل کے جاسوس ہوتے ہیں 

٥.دل کی صلاحیت کے لئے زبان کی حفاظت ضروری ہے 

٦.یقین کا کمتر درجہ یہ ہے کہ وہ جب دل تک پہنچ جائےتو اسے منور کر دے اور شک کی وہاں قطعی گنجائش نہ رہے۔

٧.جو کوئی اپنے نفس پر زیادہ مطمئن ہے اسے سب سے زیادہ ہلاکت کا خوف ہے اور جو اپنے نفس سے زیادہ خوف رکھتا ہے

٨.وہ سب سےزیادہ نجات پر ہے کیا تمہیں یہ معلوم نہیں کہ یونسؑ نے جب یہ خیال کیا کہ اللہ تعالٰی

مجھے عزاب نہ کرے گا تو ان پر کیسا عتاب نازل ہوا۔

٩.بڑی فقیری یہ ہے کہ مرجائے مگر کسی کے آگے ہاتھ نہ پھلا ئے ۔

١٠.ایمان خدا کی محبت کا نام ہے 

١١.ایک صورت کو پکڑ لو وہی تمہارے ساتھ یہاں بھی رہےگی اور وہی قبر میں اور وہی حشر میں ساتھ ہوگی۔

١٢.محبت میں انسان اندھا ہو جاتا ہے 

١٣.مرید اس طرح پیر سے ملے جس طرح قطرہ دریا سے مل جاتاہےجب تک قطرہ نہیں ملتا قطرہ رہتا ہے اور جب مل جاتا ہے

تو وہی قطرہ دریا ہو جاتا ہے پھر اسے کوئی قطرہ نہیں کہتا ۔

١٤.انسان اس کے ساتھ ہی رہتا ہے جس سے محبت ہوتی ہے 

١٥.جو شخص جس سے محبت کرتا ہے اسی کے ساتھ اس کا حشر ہوتا ہے

١٦.جس دل کو محبت سے سروکار ہوتا ہے اس میں عدوات کی گنجائش نہیں ہوتی ۔

١٧.بھائی بھائی میں باہمی محبت ہونا اس کی دلیل ہے کہ ان کو  باپ سے محبت ہے 

١٨.دشمن سے بدلہ نہ لو ۔دشمن کے ساتھ اچھا سلوک کرو یہ حضرت شیرخدا کی سنت ہے 

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here