ہٹلرکے اقوال

جو قوم اپنی مرضی سے مطیع ہو جاتی ہے وہ اپنی سیرت کی جڑوں کی خود ہی کمزور کر لیتی ہے ۔

میں عام لوگوں کی کمزوری یا تامل کرنے والے شخص کی ذات سے اتنا متاثر نہیں ہوتا جتنا کہ بری اور ذہین کے پختہ آدمی کا اثر قبول کرتے ہیں۔ 

ایک بزدل آدمی کے ہاتھ میں دس پستول بھی پکڑا دو جب اس پر حملہ ہوگاتووہ ایک گولی بھی نہیں چلاسکے گا۔ لیکن بہادر بے دست و پا بھی میدان فتح کر لے گا۔ 

دنیا میں تمام تاریخ سا ز انقلابی واقعات تحریر کی وجہ سے نہیں تقریر کی وجہ سے رونما ہوتے ہیں ۔ 

محبت انسانی عظمت کے حقوق کے لیے دیمک کا کام دیتی ہے۔

ڈیل کارنیگی 

دوسرے کی حوصلہ افزائی کرو۔

جو انسان اپنے ہم جنسوں کے ساتھ دلچسپی نہیں رکھتا اس کو زندگی میں بہت سی سخت مصیبتوں کا سامنا کرتا پڑتا ہے 

دوسرے آدمی کی دلچسپی پر نظر رکھ کر اس سے گفتگو کیجئے ۔

اگر غلطی کی اصلاح مطلوب ہو تو کہو کہ اس کا دور کرنا آسان ہے ، اور جب کوئی کام دوسروں سے لینا مقصود ہو تو کہو وہ بہت سہل ہے ۔

اگر لوگوں کو ہم خیال بنا نا چاہتے ہو تو اپنے خیال کو دو تہائی کی طرح پیش کرو۔

دوسرے کے خیالات کی قدر کرو اورکسی سے یہ نہ کہو کہ وہ غلطی پر ہے ۔

گوئٹے 

عمل ہی زندگی کی نہ بدلنے والی حقیقت ہے اور حقیقی عمل وہ ہے جو لا حاصل نہ ہو۔

جو شخص ارادے کا پکا ہو وہ دنیا کو اپنی مرضی کو موافق ڈھال سکتا ہے۔

جو شخص کسی نصب العین کو مدنظر رکھ کر کوشش کرتا ہے اس کی محنت ضرور بار آور ہوتی ہے۔

مسرت تمام خوبیوں کی ماں ہے
شاعر کو نفع و نقصان سے بے نیاز ہو کر فن کی بے لوث خدمت کرنی چاہیے ۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here