حضرت عثمان غنی رض

حضرت عثمان غنی رض مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ تھے ۔ آپ قدیم الایمان ہونے کے ساتھ ساتھ شرم وحیاء کا پیکر تھے ۔ آپ کے ایمان کی پختگی ، خلوص ، عقیدت اور جزبہ ایثار کو دیکھ کر حضور اکرم ﷺ نے یکے بعد دیگرے اپنی دو صاحبزادیاں آپ کے صباء عقد میں دیں۔ اسی کی وجہ سے ہی آپ ذوالنورین کہلائے ۔ جنت کی متعدد بشارتوں کے آپ مورد ہیں۔

حضور اکرمﷺ نے فرمایا!ہر نبی کا ایک رفیق ہوتا ہے میرے رفیق جنت میں عثمان ہیں

بیعت رضوان کے ہیرو آپ ہی تھے جمع واشاعت قرآن آپ کا ہی کارنامہ ہے کلام اللہ پر آپکی وسیع نظر تھی اور حدیث اور فقہ میں ممتاز تھے 146 احادیث آپ سے مروی ہیں ۔ علم فرائض میں آپ کی صحابہ رض کی جماعت میں امتیازی حثییت حاصل تھی ۔ آپ کے زمانے میں کثرت سے فتوحات ہوئیں کہ مملکت اسلامیہ دنیا کی سب سے بڑی مملکت بن گئی۔ آپ نہایت رفیق القلب تھے اور سخی حضرت عثمان رض  کے کارنامے اور فتوحات آپ کو تاریخ میں ایسی جگہ دیتے ہیں جو دنیا کے عظیم ترین اور نیک ترین انسانوں کیلئے وقف ہے ۔ 

ارشاد نبوی ﷺ ہے ۔ میں اور عثمان رض اپنے باپ ابراہیم رض سے بہت مشابہ ہیں 

حضرت علی رض

حضرت علی خلفائے راشدین میں سے تھے بچوں میں سب سے پہلے ایمان لانے والے آپ رض ہی تھے آپ رض نبی اکرم ﷺکے چچازاد بھائی اور داماد تھےآپ رضی کو صحبت تربیت شب وروز میسر رہی ۔ حضوراکرم ﷺ کی دعوت اسلام پر سب سے پہلے آپ نے ہی لبیک کہا۔ ہجرت کے وقت بے خوف و خطر بستر نبوت پر سوئے۔ہجرت کے موقع پر نبی اکرم ﷺ بطور امین آپ کو پیچھے چھور گئے۔ تاکہ لوگوں کی امانتیں ان کو لوٹا سکیں۔9 ہجری میں حج کےموقع پر سورہ توبہ کی آیات واحکام کا اعلان کرنے کیلئے حضور اکرم ﷺ نے خاص حضرت علی رض کو بھیجا ۔ صلح حدیبیہ آپ ہی نے لکھا۔ فاتح خیبر آپ ہی کہلائے۔

ارشار نبوی ﷺ ہےجس کا میں مولی ہوں علی بھی اس کے مولی ہیں

سید امیر علی لکھتے ہیں۔

اگر آپ رض میں حضرت عمر کی سی سختی ہوتی تو آپ عربوں جیسی شتر بے مہار قوم پر حکومت کرنے میں زیادہ کامیاب رہتے ۔ لیکن آپکی بردباری اور کریم النفسی کا لوگوں نے غلط مطلب لیا اور آپ کی انسانیت اور صداقت پرستی سے آپکے دشمنوں نے فائدہ اٹھایا۔ 

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here