حضرت سلیمان علیہ السلام کے اقوال
عمدہ تعلیم سب سے اچھا جہیز ہے
جو شخص مسکین پر ہنستا ہے گویا اس کے بنانے والے کی حقارت کرتا ہے
وہ جو عالم ہے باتیں کم کرتا ہے سرد مزاج اور خرد مند ہےاحمق بھی جب تک خاموش رہے عقلمند شمار ہوتا ہے
جس کو غصہ دیر سے آتا ہے بہت ہی عقل مند ہے اور جو زودرنج ہوتا ہے اپنی بے وقوفی ظاہر کرتا ہے
نیکی قوم کو اعلی بنا دیتی ہے اور گناہ بے عزت کرتا ہے
وہ شخص جو اپنے گناہوں کو چھپاتا ہے کامیاب نہ ہوگا، مگر جو گنا ہ کا اقرار کرتا ہے اور اسے چھوڑ دیتاہے اس پر رحمت ہوگی ۔
جو بات تو دشمن سے پوشیدہ رکھے وہ دوست سے بھی پوشیدہ رکھ ، ممکن ہے کہ یہ بھی کسی دن دشمن بن جائے۔
دغا کی روٹی آدمی کو میٹھی لگتی ہے مگر آخر اس کا منہ کنکر سے بھر جاتا ہے
اپنے خیال میں اپنے آپ کو دانش مند مت سمجھو ، اللہ تعالی سے ڈرو اور بدی سے باز رہو۔
گھر اور مال وہ میراث ہے جو باپ سے حاصل ہوتی ہے لیکن دانش مند بیوی نعمت خداوندی ہے
بے وقوف کے کان میں باتیں مت ڈال ، کیونکہ وہ تیرے دانش مندانہ کلام کی تحقیر کرے گا۔
جاہل اپنے دل میں جو کچھ ہے ظاہر کرتا ہے مگر دانشمنداسےآخری موقع تک چھپائے رکھتا ہے
وہ جس کے دل میں برائی ہے بھلائی نہ پائے گا، اور جس کی زبان میں نکتہ چینی ہے آفت میں گرے گا۔
مصائب سے نہ گھبراؤ ، ستارے ہمیشہ تاریکی میں چمکتے ہیں
ہر ایک محنت میں فائدہ ہے لیکن زبانی جمع خرچ سے مفلسی آتی ہے
رعایا کی خوشخالی سے بادشاہ کو رونق ہے اور رعایا کی مفلسی سے بادشاہ کو تباہی ہے
عقل مند کے لئے مناسب ہے کہ وہ اپنے گھر والوں میں بچے کی طرح اور قوم میں جوانوں کی طرح رہے