جو اپنے آپ کو برا بنا لے گا، اور جو کوئی چھوٹا بنائے گا اسے بڑآ کہا جائے گا۔
صالح عمل وہ ہے جس پر لوگوں کی ثنا کی امید رکھی جائے ۔
افعال گناہ غرور عبادات سے بدر جہابہتر ہے۔
قسم بالکل نہ کھاؤ ، بلکہ تمہارا کلام “ہاں یا نہیں نہیں” ہو لیکن اس سے زیادہ جو ہے وہ بدی ہے
مبارک ہیں وہ جو راست بازی کے سبب ستائے گئے ہیں، کیونکہ فی الاخر آسمان کی بادشاہت انہی کی ہے۔
جوکی روٹی کھانا ، صاف پانی پینا اور کھلے میدانوں سو رہنا مرنے والے کے لیے بہت ہے۔
ان سے ڈرو جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور بعد اس کے کچھ نہیں کرتے، بلکہ صرف اس سے ڈرو، جس کو قتل کرنے کے بعد اختیار ہے کہ جہنم میں ڈالے ، ہاں میں تم سے کہتا ہوں کہ صرف اس سے ڈرو۔
جب تم روزہ رکھو تو ریا کاروں کی طرح اپنی صورت بہ بناؤ تاکہ لوگ تمہیں روزہ دار جانیں ، جو ایسا کرتے ہیں وہ اپنا اجر پا چکے ہیں۔
دنیا کے مال و اسباب پر مغرور مت ہو، کیا خبر کہ اس رات تیری جان تجھ سے طلب کر لی جائے ۔
بے عمل عالم کی مثال ایسی ہے جیسے اندھے کے ہاتھ میں مشعل ، لوگ اس سے روشنی حاصل کرتے ہیں وہ خودروشنی سے محروم ہے۔
ننانوے راست بازوں کی نسبت ، جو توبہ کی حاجت نہیں رکھتا ایک توبہ کرنے والے گناہگار کی بابت آسمان پر زیادہ خوشی ہوگی۔
اگر تم لوگوں کے قصور معاف نہیں کرو گے تو خدا تعالیٰ تمہارے قصور معاف نہ کرے گا۔
کسی کی عیب جوئی نہ کرو ک تمہاری عیب جوئی بھی نہ کی جائے جس پیمانے سے تم ناپتے ہو، اس سے تمہارے واسطے نا پا جائے گا۔
شریر کا مقابلہ نہ کر بلکہ جو تیرے داہنے گال پر طمانچہ مارے تو دوسرا گال بھی اس کی طرف پھیر دو ، اور جو تجھ سے قرض چاہے اس سے منہ نہ موڑ۔