Home Blog Page 5

hazrat abu baker ra and hazrat umer ra

0
hazrat abu baker ra and hazrat umer ra

حضرت ابو بکر صدیق 

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہہ مسلمانوں کے پہلے خلیفہ تھے آغاز بالغ مردوں میں سب سے پہلے اسلام لانے والے تھے ۔ وہ واحد شخص تھے جہنیں حضور ﷺ بطور خاص اپنے رفیق ہجرت کے طور پر منتخب کیا اور اللہ تعالی نے انہیں اپنی کتاب مقدس میں 

ثانی اثنین کہا۔

عمر رض کہا کرتے تھے ، کہ میری ساری عمر کی نیکیاں ابوبکر رض  کی  غارثور کی ایک نیکی کے برابر نہیں ، مدینہ میں مسجد نبوی کے لیے زمین کی قیمت بھی حضرت ابوبکر رضی ہی نے اپنے مال سے ادا کی تھی اور غزوہ تبوک کی تیاری کے وقت اپنے گھر کا تمام مال و متاع لا کر حضور ﷺ کے قدموں میں ڈھیر کر دیاتھا۔ 

احادیث مبارکہ کی روشنی میں

ان کی خدمت جانثاری اور اخلاص فی الاسلام کا اعتراف خود رسولﷺ نے معتدد مواقع پر فرمایا۔

ابوبکررضی کےمال سے مجھے سب سے زیادہ فائدہ پہنچا۔

میں نے سب کے احسانوں کا بدلہ چکا دیا۔ مگر ابوبکر رض کا احسان مجھ پر باقی ہے 

اگر میں اللہ تعالی کے سوا انسانوں میں سے کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر رض کو بناتا۔

اللہ تعالی اور مومنین ابوبکر رضی کی امارت کے سوا کسی دوسرے کی امارت کو قبول نہیں کرینگے۔ 

ابن سیرین رح کا قول ہے 

رسول اللہ ﷺ اور ابوبکر رض ایک خمیر سے پیدا ہوئے تھے ۔ حضور اکرم ﷺ نے اپنی آخری علالت میں تاکیدا ابوبکر رضی کو نماز کا امام مقرر کیا۔ اور خود بھی ان کی امامت میں نماز قائم کی 

حضور ﷺ کے اپنی زندگی میں ابوبکر رضی کو پہلا امیر الحج مقرر کیا۔ 

حضرت عمر فاروق رض

 عشرہ مبشرہ میں دوسرا نمبر فاروق اعظم رض کا تھاآپ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام قبول فرمایاتو مسلمانوں کو قوت ملی ۔ پہلی مرتبہ حرم کعبہ میں مسلمانوں نے اعلانیہ نماز پڑھی ۔ حضرت کے سامنے کسی کافر کی مجال نہ تھی کہ کسی مسلمان کو تکلیف پہنچائے ۔ قرآن پاک میں حرمت شراب کی آیا ت آپ کی خواہش پر نازل ہوئیں اور اور پردے کابھی آپﷺکےباربار آسمان کی طرف منہ ا ٹھا کردعا کرنے سے نازل ہوا-ابوبکر رض نے امت مسلمہ پر سب سے بڑا احسان یہ کیا عمر بن خطا ب کو آپنا جانشین نامزد کیا ۔ لہزا آپ رضہ اللہ تعالی عنہ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ ہیں تاریخ انسانی کے صفحات میں امن عدل مساوات اور اخوت کے روشن باب کا آپ نے ہی اضافہ کیا۔ حق وباطل کھوٹے اور کھرے کو الگ کر دیا دیکھایا ۔قیصرہ کسری کے ایوانوں میں زلزلے ڈال دیئے ۔ دنیا کے جو رواستبدار سے نجات دلائی ۔ یہی وہ بشر تھا جو قیصرو کسری کے خزانے نے لوگوں میں بانٹنا تھا اور بغیر کسی محافظ کے مسجد کے ننگے فرش پر اینٹوں کا تکیہ بنا کر سور ہتا تھا۔ رعب و ادب کا یہ عالم کے سینکڑوں میل دور بیٹھے کوفہ بصرہ کے گورنر تھر تھر کانپتے تھے مدینہ کے خواص و عام آپکے احتساب سے خائف رہتے تھے

ارشار نبوی ﷺ ہے۔

میرے بعد اگر کوئی نبی ہوتا تو عمر بن خطاب رضہ ہوتا،

عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں۔ 

اگر دنیا کا علم ترازوکے ایک پلڑے میں اور عمر رضہ کا دوسرے پلڑے میں رکھا جائے تو عمر رض کا پلڑا بھاری ہوگا۔۔

حضرت علی رض کا قول ہے ۔ عمر کی زبان پر سکینہ بولتا ہے وہ قوی وامین ہیں

a story of bulbul in Urdu

0
a story of bulbul in Urdu

بلبل ایک روایتی پرندہ ہے جو ہر جگہ موجود ہے سوائے وہاں کے جہاں اسے ہونا چاہیے ۔ اگر آپ کا خیال ہے کہ آپ نےچڑیا گھر میں یا باہر بلبل دیکھی ہے تو یقیناکچھ اہر دیکھ لیا ہے ہم ہر خوش گلو پرندے کو بلبل سمجھتے ہیں قصور ہمارا نہیں ہمارے ادب کا ہے شاعروں نے بہ بلبل دیکھی ہے نہ اسے سنا ہے کیونکہ اصلی بلبل اس ملک میں نہیں پائی جاتی ۔ سنا ہے کہ کوہ ہمالیہ کے دامن میں کہیں کہیں بلبل ملتی ہے لیکن کوہ ہمالیہ کے دامن میں شاعر نہیں ہوتے ۔ 

عام طور پر بلبل کوآہ زاری کی دعوت دی جاتی ہے اور رونے پیٹنے کے لیے آکسایا جاتا ہے بلبل کو ایسی باتیں بالکل پسند نہیں – ویسے بلبل ہونا کافی مضحکہ خیز ہوتا ہوگا۔ بلبل اور گلاب کے پھول کی افواہ کسی شاعر نے اڑاتی تھی جس نے رات گئے گلاب کی ٹہنی پر بلبل کونالہ وشیون کرتے دیکھا تھا ۔ کم از کم اس کا خیال کہ وہ  پرندہ بلبل تھا ۔اور وہ چیز نالہ وشیون ۔ رات کو عینک کے بغیر کچھ کا کچھ دکھائی دیتا ہے بلبل پروں سمیت محض چند انچ لمبی ہوتی ہے یعنی اگر پروں کو نکال دیا جائے تو کچھ زیادہ بلبل بچتی نہیں 

a story of bulbul in Urdu

ماہرین کا خیال ہے کہ بلبل کے گانے کی وجہ اس کی غمگین خانگی زندگی ہے جس کی وجہ یہ ہر وقت کا گانا ہے دراصل بلبل ہیں محفوظ کرنے لئے نہیں گاتی ، اسے اپنے فکر ہیں نہیں چھوڑتے ۔ بلبل پکے راگ گاتی ہے یا کچے؟بہرحال اس سے وہ بہت سے موسیقاروں سے بہتر ہے ایک تو وہ گھنٹے بھر کا الاپ نہیں لیتی ، بے سری ہو جائے تو بہانے نہیں کرتی کہ ساز والے نکمے ہیں آج گلا خراب ہے 

آپ تنگ آجائیں تو اس خاموش کرا سکتے ہیں اورکیا چاہیے۔ 

جیسے گرمیوں میں لوگ پہاڑ پر چلے جاتے ہیں اسی طرح پرندے بھی موسم کے لحاظ سے نقل وطن کرتے ہیں بلبل کھبی سفر نہیں کرتی۔ اس کا خیال ہے کہ وہ پہلے ہی سے وہاں ہے جہاں اسے ہونا چاہیے تھا ۔ ہمارے ادب کو دیکھتے ہوئے بھی بلبل نے اگر اس کا رخ کیا، تو نتائج کی ذمے دار خود ہوگی۔

tipu sultan quotes

0
tipu sultan quotes

زندگی کی راہ میں ہمت سے آگے بڑھو، شکست صرف اسے ملتی ہے جو ہار مان لے۔

وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے، اسے کبھی تجارت نہ بناؤ۔

جو اپنی زمین کو بیچ دے، وہ اپنی ماں کو بھی فروخت کر سکتا ہے۔

تلوار سے زیادہ طاقتور قلم ہے، مگر قلم کو چلانے والا دل ہمت سے بھرا ہو۔

دشمن کو کمزور سمجھنا، اپنی موت کو دعوت دینا ہے۔

آزادی وہ تحفہ ہے جو خون کے بدلے ہی ملتی ہے۔

tipu sultan quotes

 

جھوٹے وعدے کرنے والا بادشاہ، عوام کا دشمن ہوتا ہے۔

“علم حاصل کرو، کیونکہ جہالت سے بڑا کوئی ظلم نہیں۔

جو اپنی تاریخ بھول جائے، وہ مستقبل بھی نہیں بنا سکتا۔

دنیا کی ہر چیز فانی ہے، مگر وطن کی محبت ہمیشہ زندہ رہتی ہے۔

“خود کو پہچانو، کیونکہ جو اپنی طاقت نہ جانے، وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتا۔

“دشمن کی چال کو اس کی ہی تلوار سے کاٹ دو۔

“عزم کی بلندی ہی فتح کی پہچان ہے۔

“جو اپنے لوگوں کے لیے نہ جئے، وہ کبھی زندہ نہیں رہتا۔

“خدا پر بھروسہ رکھو، مگر اپنی تلوار ہمیشہ تیز رکھو۔

حق بات کرنے والا کبھی تنہا نہیں ہوتا۔

“جنگ میدان میں نہیں، دل میں جیتی جاتی ہے۔

“غدار کو معاف کرنا، اپنے ہاتھوں سے اپنی قبر کھودنا ہے۔

“جو اپنی عورت کا احترام نہیں کرتا، وہ قوم کبھی سر نہیں اٹھا سکتی۔

“مٹی سے پیدا ہوئے ہو، مٹی میں مل جانا ہے… مگر نام ایسا چھوڑو کہ تاریخ تمہیں یاد رکھے۔

“دنیا کی کوئی طاقت اس قوم کو غلام نہیں بنا سکتی، جو اپنے خون میں آزادی کے جذبے رکھتی ہو۔

“خاموشی کبھی حل نہیں ہوتی، ظلم کے آگے آواز اٹھاؤ۔

“جس نے اپنی ماں کی عزت نہ بچائی، وہ وطن کی حفاظت کیسے کرے گا؟

“کامیابی کی کنجی صبر اور محنت ہے۔

“جو اپنے خوابوں کو زندہ رکھتا ہے، وہی تاریخ بدلتا ہے۔

تلوار سے زیادہ خطرناک ہتھیار “وحدت” ہے۔

“جس قوم میں جوانوں کا خون گرم نہ ہو، وہ قوم مر چکی ہے۔

“دشمن کی تعداد سے نہ ڈرو، اپنے ایمان کی طاقت پر یقین رکھو۔

“موت سے ڈرنا چھوڑ دو، کیونکہ جو مرنے سے نہ ڈرے، وہی فتح پاتا ہے۔

Prophet Muhammad(PBUH) advice to women

0
Prophet Muhammad(PBUH) advice to women

 

 

 

حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :نبی اکرم ﷺ مرض وفات میں وصیت فرماتے رہے کہ نماز پابندی سے ادا کرتے رہنا اور غلاموں کا خیال رکھنا۔

Prophet Muhammad (PBUH) advice to women

حضرت یسیرہ رضی اللہ عنہا ہر وقت اللہ پا ک کی تسبیخ و تہلیل میں 

مصروف رہتی تھیں ۔ آپ فرماتی ہیں :رسول اکرم ﷺ نے ہم سے فرمایا :اے بیبیو اللہ پاک کی تسبیح و تہلیل و تقدیس(یعنی سبحان اللہ اور لا الہ الا اللہ  اور سبوح قدوس رب الملائکۃ والروح)کو خود پر لازم کر لو اور انہیں آپنی انگلیوں پر شمار کیا کرو کیونکہ ان انگلیوں کو قوت گویائی دی جائے گی اور ان سے سوال ہوگا، اور کھبی غافل نہ ہونا ورنہ تمہیں رحمت سے دور کر دیا جائے گا۔

نبی اکرم ﷺ نے حضرت قسرہ کندیہ رضی اللہ عنہا کو چند نصیحتیں فرمائیں،اے قسرہ ! گناہ کے وقت اللہ کو یاد کرو (اورگناہ سے رک جاؤ تو)اللہ پاک تمہیں مغفرت کے وقت یاد فرمائے گا۔اپنے خاوند کی اطاعت و فرمانبرداری کرو تو دنیا و آخرت کے شر سے تمہاری حفاظت ہو گی۔ اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو تو تمہارے گھر میں خیرو برکت کی کثر ت ہوگی۔

رسول اکرم ﷺ کی رضائی والدہ حضرت ام فروہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:حضو ر اکرم ﷺ نے مجھ سے فرمایا:جب بستر پر آرام کرنے لگو توسورہ کافرون پڑھ لیا کرو، یہ شرک سے نجات کا سبب ہے۔

پیارے آقا ﷺ نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا:اچھی چیز (روٹی )کا اکرام کرو کیونکہ یہ جس قوم سے گئی ہے دوبارہ لوٹ کر نہیں آئی۔

پیارے آقا کریم ﷺ کی باتوں سے ہمیں سبق یہ سیکھنے کو ملتاہے 

نماز کی پابندی لازی کرنا اور اپنے غلام کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنا۔ 

آپنے شوہر کی فرمانبردار بن کر رہنا اور اس کی خدمت کرنا اس کے گھر کی دیکھ بال کرنا 

اورپھر اللہ کی حمدوثنا بیان کرتے رہنا ۔

اگر آپ مزید اسلامی تحریر اور اقوال پڑھنا چاہتے ہیں تواس لنک پر ویزٹ کرلیں https://tipuquotes.com/

Islamic quotes in Urdu

0
Islamic quotes in Urdu

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ 

‘مسلمان مسلمان کا بھائی ہے وہ اس پر ظلم نہیں کرتا ، اس کے ساتھ نہیں چھوڑتا اور اس کی تزلیل نہیں کرتا ۔’

اگر ایک مسلمان اپنے لئے اچھی چیز پسند کرے اور آپنے بھائی کے لئے ردی ، گھٹیا اور فضول چیز کا انتخاب کرے تو یہ اس کا اپنے بھائی کی تزلیل و تحقیر کرنے کے مترادف ہیے جس سے دلوں میں کینہ پیدا ہوتااور نفرتیں پروان چڑھتی ہیں 

وہ اپنے پیروں کاروں کو ایسی تعلیم دیتا ہے جس سے نفرت کی جڑیں کٹ جائیں اور صرف محبت پروان چڑھے۔

Islamic quotes in Urdu

نبی اکرم ﷺ نے فرمایا۔ 

تم ایک دوسرے کو تحائف دیا کرو تم میں باہمی محبت پیدا ہوگی

اور دشمنی جاتی رہے گی۔

کہ جو تم اپنے لئے پسند کرو وہی دوسرے لوگوں کے لئے چاہو اور پسند کرو ۔ اگر تم ایسا کرو گے تو تم حقیقی مسلمان بن جاؤ گے۔

ایمان کے افضل ہونے اور مومن ہونے کی شرط یہ ہے کہ انسان اپنے بھائی کے لئے بھی وہی پسند کرے جو اپنی ذات کے لئے پسند کرتا ہے۔

کوئی بندہ جب تک اپنے کسی بھائی کی امدادو اعانت کرتا رہے گا اللہ تعالی اس کی مدد کرتا رہے گا۔

سنو!عورتوں کے ساتھ بھلائی کرنا وہ تمہارے زیر نگین ہیں تم ان سے بھلائی کرنے کے سوا کسی چیز کے مجاز نہیں،،

اسلام سے اعلی کوئی دین نہیں بےشک 

سرحدوں پر ایک رات جاگنا ستر سال کی عبادت سے افضل ہے 

زبان پر قابو رکھو وہ بے جا نہ چلے۔

 مومن بندہ نہ زبان سے حملہ کرنے والا ہوتا ہےنہ لعنت کرنے والا اور نہ بدگو اور نہ گالی بکنے والاہوتا ہے

قیامت کے دن مومن کے میزان عمل میں سب سے زیادہ وزنی اور بھاری  جو چیز رکھی جائے  گی وہ اس کے اچھے اخلاق ہوں گے۔

مومن نہ زبان سے حملہ کرنے والا نہ لعنت کرنے والا نہ گالی بکنے والا ہوتا ہے ۔

لقمہ حلال کھاؤ 

دعا خود بخود قبول ہوگی،،۔

جو علم طلب کرنے کے لئے نکلے وہ راہ خدا میں ہے 

یہاں تک کہ لوٹ کر آئے ۔

حکمت مومن کی گمشدہ میراث ہے 

جہاں سے ملے پالے۔

انسانی جسم میں ایک گوشت کا ٹکڑا ہے اگر وہ درست ہو گیا تو پورا جسم درست ہوگیااور اگر بگڑ گیا تو سارا جسم بگڑ گیا اور وہ دل ہے

What are the bases of Islam

0
What are the bases of Islam

اسلام کے پانچ داروازے ہیں سب سے پہلا دروازہ توحید ورسالت کی گواہی دینا ہے 

یعنی اللہ تعالی کے سوا کوئی معبود نہیں وہی ہر شے کا خالق ہے حضورﷺ نےارشاد فرمایا ”دوزخ میں سب وہ لوگ نکال لئے جائیں گے جہنوں نے کلمہ توحید کہا اور ان کے دل میں گیہوں کے دانے کے برابر بھی بھلائی تھی اور اس کے بعد وہ لوگ بھی نکال لئے جائیں گے جہنوں نے کلمہ توحید کہا اور ان کے دل میں ذرہ برابر بھی بھلائی تھی۔”

اس سے معلوم ہو اکہ وہ شخص جو ایک مرتبہ کلمہ توحید کی گواہی دے دے اور پھر اس پر قائم رہے اور شرک نہ کرے تو وہ جہنم سے ہر صورت نکا ل لیا جائے گا۔ 

محمد ﷺ کو اللہ کا رسول مان کر اطاعت کرنا رسالت کہلاتا ہے دین اسلام قبول کرنے کی شرط اولین کلمہ شہادت قرار دی گئی۔

What are the bases of Islam

نماز

ارکان اسلام میں نماز کی سب سے زیادہ اہمیت ہے قرآن پاک میں ہر جگہ اقیمواالصلوتہ،نماز قائم کرو، کے الفاظ استمال ہوئے ہیں قائم کرنے سے مراد ہے مسلسل پڑھنا ۔ یہ دن میں پانچ مرتبہ وقت کی پابندی کے ساتھ ادا کی جاتی ہے 

نماز کی بہت زیادہ اہمیت احادیث مبارکہ میں آئی ہے 

نماز دین کا ستون ہے 

نماز مومن کی معراج ہے 

اور نماز نور ہے 

زکاتہ

زکوتہ کے لغوی معنی پاک کرنے کے ہیں اصطلاح میں اس سے مراد صاحب نصاب کا خاص شرح سے مال نکال کر فقراء اور مساکین کو دینا ہے امراءکے مالوں میں یہ فقراءکا حق ہوتا ہے قرآن پاک میں ہے 

وفی اموالہم حق لسائل والمحروم۔ اور ان کے مال میں سائل اور محروم کا حق رکھ دیا گیا ہے 

زکاتہ اس طرح فرض ہے جس طرح نماز اور دیگر ارکان فرض ہیں حضرت ابوبکر صدیق رض کے عہد میں جن لوگوں نے زکوتہ دینے سے انکار کردیا ۔ ان کے خلاف باقاعدہ جہاد کیا گیا۔ زکوتہ کی شرح اڑھائی فیصد کے یعنی اپنے مال کا 40وا ں حصہ سال گزرنے پر ادا کرنا ہوتا ہے جس سے تنگ دست لوگوں کو مالی فائدہ ہوتا ہے وہ اس پیسے سے اپنی ضرورت کو پورا کرتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ۔  زکاتہ اسلام کا خزانہ ہے 

روزہ

روزہ کو عربی میں صوم کہا جاتا ہے جس کی جمع صیا م ہے اس کے لغوی معنی کسی فعل سے رک جانا کے ہیں مسلمانوں پر سا ل میں ایک مرتبہ ما ہ رمضان کے روزے فرض ہے قرآن مجید میں ہے 

فمن شھد منکم الشھر فلیصمہ       تو جو کوئی تم میں سے اس مہینے کو پا لے تو اسے چاہیے کہ پورے مہینے کے روزے رکھے۔ 

نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان کی فضیلت بیان فرمائی ۔ اس مہینے ابتدائی حصہ رحمت ہے درمیانی حصہ مغفرت ہے اور آخری حصہ آتش جہنم سے رہائی اور نجات ہے 

حج

حج کے لغوی معنی زیارت کا ارادہ کرنا اور شریعت کے اصطلاح میں حج سے مراد وہ جامع عبادت ہے جس میں مسلمان بیت اللہ پہنچ کر مخصوص انداز سے عبادت کرتا اور مناسک حج ادا کرتا ہے 

یہ ذوالحجہ کے مہینہ میں 9،8اور 10 تاریخ کو ہوتا ہے اللہ تعالی قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہیں 

وللہ علی الناس حج البیت من استطاع الیہ سبیلا  اور لوگوں پر اللہ کا یہ حق ہے جو کوئی بیت اللہ تک آنے کی قدرت رکھتا ہو وہ حج کرے 

Beautiful Urdu story

0
Beautiful Urdu story

“ایمانداری کی قیمت”

علی ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتا تھا۔ اس کی زندگی مشکلوں سے بھری تھی۔ وہ دن بھر کھیتوں میں مزدوری کرتا اور رات کو اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے خواب دیکھتا۔ لیکن حقیقت یہ تھی کہ غربت نے اسے جکڑ رکھا تھا۔

ایک دن کام سے واپسی پر اسے راستے میں ایک چمکتا ہوا بٹوا ملا۔ اس نے جلدی سے اسے اٹھایا اور کھول کر دیکھا تو حیران رہ گیا۔ بٹوے میں موٹی رقم رکھی تھی، جو شاید کسی امیر آدمی کی تھی۔ کاشف کی آنکھوں میں چمک آ گئی۔ اس رقم سے وہ اپنے بچوں کو اچھے اسکول میں پڑھا سکتا تھا، گھر کے حالات بہتر کر سکتا تھا، اور شاید ایک نئی زندگی شروع کر سکتا تھا۔

Beautiful Urdu story

لیکن اچانک اس کے ذہن میں ایک خیال آیا۔ یہ رقم میری محنت کی کمائی نہیں، اگر میں نے اسے رکھ لیا تو کیا میں اپنے بچوں کو ایمانداری کا سبق دے سکوں گا؟

یہ سوچتے ہی وہ بٹوے میں موجود شناختی کارڈ کے ذریعے مالک کا پتہ معلوم کرنے نکلا۔ کچھ دیر بعد، وہ ایک بڑے بنگلے کے سامنے کھڑا تھا۔ دروازہ کھٹکھٹانے پر ایک بوڑھا شخص باہر آیا۔ کاشف نے بٹوا اس کے حوالے کیا۔

بوڑھے کی آنکھوں میں حیرانی تھی۔ وہ بولا، بیٹا! میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ مجھے میرا بٹوا واپس ملے گا۔ آج کے زمانے میں تم جیسے ایماندار لوگ بہت کم ہیں۔

بوڑھے شخص نے خوش ہو کر علی کو بطور انعام کچھ رقم دینا چاہی، مگر علی نے مسکرا کر کہا، میں نے یہ بٹوا کسی انعام کے لیے واپس نہیں کیا، بلکہ اس لیے کہ یہ میرا فرض تھا۔

بوڑھا شخص علی کی ایمانداری سے اتنا متاثر ہوا کہ اسے اپنی کمپنی میں اچھی نوکری دے دی۔ علی کی محنت اور سچائی نے اس کی تقدیر بدل دی۔

سبق

لالچ وقتی فائدہ دے سکتا ہے مگر ایمانداری ہمیشہ عزت اعتماد اور کامیابی کا راستہ کھولتی ہے۔

Urdu motivational story

0
Urdu motivational story

ایک گاؤں میں رحیم نام کا ایک تاجر رہتا تھا۔ وہ بہت مہمان نواز اور ایماندار تھا لیکن ایک دن اسے کاروباری سفر پر جانا پڑا۔ راستے میں وہ گہرے جنگل میں بھٹک گیا۔ ہر طرف تاریکی چھا گئی اور اس کا دل دھک دھک کرنے لگا۔ اچانک اسے دور ایک چراغ کی روشنی دکھائی دی۔ امید کی کرن دیکھ کر وہ اس طرف بڑھا۔ وہاں ایک بوڑھا شخص جھونپڑی میں بیٹھا تھا۔ رحیم نے مدد مانگی اور بوڑھے نے اسے پناہ دی۔

صبح ہوتے ہی رحیم نے بوڑھے کا شکریہ ادا کیا اور کہا آپ نے میری جان بچائی ہے۔ میں آپ کو انعام دینا چاہتا ہوں۔ بوڑھے نے مسکراتے ہوئے جواب دیا پیارے بچے میں زر کی خواہش نہیں رکھتا۔ اگر تم واقعی مجھے خوش کرنا چاہتے ہو تو اپنی زندگی میں دوسروں کی مدد کرنا۔ نیکی کا یہ سلسلہ ہی اصل خوشی ہے۔

رحیم نے یہ بات دل میں اتار لی۔ واپسی پر اس کو راستے میں ایک لڑکا روتا دکھائی دیا۔ پوچھنے پر پتہ چلا کہ لڑکے کی ماں بیمار ہے اور وہ دوا خریدنے کے لیے پیسے جمع کر رہا تھا لیکن اس کا سارے پیسے چور لے گئے۔ رحیم نے بغیر سوچے اپنی جیب سے پیسے نکال کر لڑکے کو دیے۔ لڑکے کی آنکھوں میں چمک آ گئی اور وہ دوڑتا ہوا ماں کے پاس پہنچا۔

کچھ دن بعد وہی لڑکا بازار میں ایک بڑھیا کو سامان اٹھاتے دیکھ کر اس کی مدد کے لیے آگے بڑھا۔ بڑھیا نے خوش ہو کر کہا تم نے میری بہت مدد کی ہے۔ تمہاری نیکی مجھے یاد رہے گی۔ یہ دیکھ کر رحیم کو بوڑھے کی بات یاد آئی۔ واقعی نیکی کا ایک چھوٹا سا عمل دوسروں کے دل کو چھو جاتا ہے۔

ایک سال بعد رحیم کا گاؤں سیلاب کی زد میں آ گیا۔ لوگ بے گھر ہو گئے۔ اور مدد کی امید ٹوٹنے لگی۔ اچانک کئی افراد نے امداد کے لیے ہاتھ بڑھایا۔ ان میں وہ لڑکا بھی تھا جسے رحیم نے مدد دی تھی۔ اس نے اپنی کمائی کا ایک حصہ گاؤں والوں کو دیا۔ دوسری طرف وہ بڑھیا جس کی مدد لڑکے نے کی تھی اس نے اپنے رشتہ داروں کو سیلاب زدگان کی مدد پر آمادہ کیا۔ یوں رحیم کی ایک چھوٹی سی نیکی نے کئی گھروں کی امیدوں کو زندہ کیا۔

اخلاقی سبق

نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی۔ ہمارا چھوٹا سا اچھا عمل دوسروں کے لیے امید کی کرن بن سکتا ہے۔ جب ہم دوسروں کی مدد کرتے ہیں۔تو یہ سلسلہ آگے بڑھتا ہے اور پورے معاشرے کو تبدیل کر دیتا ہے۔ اس لیے ہمیشہ دوسروں کے ساتھ احسان کرو کیونکہ نیکی کا پھل کبھی کھٹا نہیں ہوتا۔

25 friendship quotes in Urdu

0
25 friendship quotes

 “دوستی وہ درخت ہے جس کی جڑیں وقت کے ساتھ گہری ہوتی ہیں، اور پھول ہر موسم میں کھلتے ہیں۔”

سبق: سچی دوستی کو وقت دیں، یہ خود بخود پھلے گی۔

25 friendship quotes

“دوست وہ آئینہ ہوتا ہے جو تمہاری خامیوں کو چھپاتا نہیں، بلکہ اُنہیں سنوارنا سکھاتا ہے۔”

سبق: سچا دوست کبھی جھوٹی تعریف نہیں کرتا۔

“دوستی کا راز؟ وہ سانس جو تمہاری خاموشی کو بھی سمجھ لے۔”

سبق: الفاظ کی ضرورت تب ہی ہوتی ہے جب تعلق کمزور ہو۔

“دوست وہ نہیں جو مشکل وقت میں ساتھ ہو، بلکہ وہ جو مشکل کو آسان بنا دے۔”

سبق: دوستی کا امتحان مشکل لمحوں میں ہوتا ہے۔

“دوستی کی ڈور میں گرہیں نہیں ہوتیں۔ یہ صرف اعتماد سے بندھی ہوتی ہے۔”

سبق: شک کی ایک لڑی پورے رشتے کو کھول دیتی ہے۔

“دوست وہ ہوتا ہے جو تمہارے آنسوؤں کو ہنس کر صاف کرے، اور تمہاری ہنسی کو آنسوؤں میں بدلنے نہ دے۔”

سبق: سچا دوست تمہاری ہر حالت کا ساتھی ہوتا ہے۔

“دوستی کی عمر نہیں ہوتی۔ بس ایک دل ہوتا ہے جو دوسرے دل کی دھڑکن سمجھتا ہے۔”

سبق: فاصلے اور وقت سچی دوستی کو ختم نہیں کرتے۔

“دوست وہ کتاب ہوتا ہے جس کے صفحات میں تمہاری ہی کہانی لکھی ہوتی ہے۔”

سبق: دوستی کوئی اتفاق نہیں، تقدیر کا فیصلہ ہوتا ہے۔

“دوستی کبھی مانگنے سے نہیں ملتی۔ یہ تو اُس بارش کی مانند ہے جو خود بخود برستی ہے۔”

سبق: مصنوعی تعلقات کبھی پنپ نہیں سکتے۔

“دوستی میں کوئی شرط نہیں ہوتی۔ بس ایک وعدہ ہوتا ہے: ہر حال میں ساتھ۔”

سبق: شرطیں رشتوں کو کھوکھلا کر دیتی ہیں۔

“دوستی کی چائے ہمیشہ خلوص کی چینی سے میٹھی ہوتی ہے۔”

سبق: مطلب پر مبنی تعلقات کڑوے ہوتے ہیں۔

“دوست وہ ہوتا ہے جو تمہاری کامیابی پر فخر کرے، جیسے وہ اُس کی اپنی کامیابی ہو۔”

سبق: حسد دوستی کو زہر بنا دیتا ہے۔

“دوستی کا سمندر گہرا ہوتا ہے۔ اُس میں ڈوب کر ہی موتی ملتے ہیں۔”

سبق: سطحی تعلقات میں کوئی قیمت نہیں ہوتی۔

“دوست وہ نہیں جو تمہیں ہر بات پر ہاں کہے، بلکہ وہ جو تمہیں غلطی پر ٹوکے۔”

سبق: خاموشی کبھی دوستی نہیں ہوتی۔

“دوستی کی بنیاد پیار ہوتی ہے، نہ کہ ضرورت۔”

سبق: ضرورت ختم ہونے پر مصنوعی دوستی بھی ختم ہو جاتی ہے۔

 “دوستی کا تحفہ؟ وہ لمحے جو یادوں کی الماری میں ہمیشہ چمکتے رہیں۔”

سبق: قیمتی تحفے وہ نہیں جو خریدے جائیں، بلکہ وہ جو دل سے دیے جائیں۔

 

“دوستی کی کشتی کو طوفانوں سے نہیں، بے اعتمادی سے ڈرنا چاہیے۔”

سبق: اعتماد ٹوٹا تو رشتہ بھی ٹوٹ جاتا ہے۔

“دوست وہ ہوتا ہے جو تمہاری خاموشی کو بھی پڑھ لے۔”

سبق: تعلق کی گہرائی الفاظ سے نہیں، احساس سے ناپی جاتی ہے۔

“دوستی کبھی فاصلے نہیں بناتی۔ یہ تو وہ ڈور ہے جو دوری کو بھی قریب کر دیتی ہے۔”

سبق: سچے رشتے وقت اور مقام کی قید نہیں جانتے۔

“دوستی کی عمارت ایک دن میں نہیں بنتی۔ اِسے اینٹ سے اینٹ جوڑ کر بنانا پڑتا ہے۔”

سبق: جلدیبازی تعلقات کو کمزور کر دیتی ہے۔

“دوستی وہ شمع ہے جو تمہارے اندھیرے کو روشن کر دے، بجھنے کے بجائے۔”

سبق: سچا دوست کبھی تمہیں تنہا نہیں چھوڑتا۔

 “دوستی میں کوئی اول اور دوم نہیں ہوتا۔ یہ تو ایک دوڑ ہے جہاں دونوں ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر چلنا ہوتا ہے۔”

سبق: مقابلہ بازی دوستی کو کھا جاتی ہے۔

 

“دوستی کا موسم ہرگز ختم نہیں ہوتا۔ یہ تو ہرے بھرے درخت کی مانند ہمیشہ رہتا ہے۔”

سبق: سچے رشتے موسم کی طرح بدلے نہیں جاتے۔

“دوستی کی زبان وہی سمجھتا ہے جس کے دل میں کوئی چھپا ہوا راز نہ ہو۔”

سبق: رازداری دوستی کا زیور ہے۔

 

“دوستی کا سبق؟ جب تک سانس ہے، ساتھ نبھاؤ۔”

سبق: وفا ہی دوستی کی پہچان ہے۔

اگر آپ مزید اقوال پڑھنا چاہتے ہیں تو اس لنک پر کلنک کریں۔

Best Motivational quotes in Urdu

0
Best Motivational quotes

Best Motivational quotes

“زمین پر اُگنے والا ہر پودا آسمان کو چھونے کا خواب دیکھتا ہے۔ تم بھی اپنے خوابوں کو اُگنے دو۔”

سبق: خوابوں کو زندہ رکھو۔ وقت آنے پر وہ ضرور پھلیں گے۔

Best Motivational quotes

“ہار کے بعد ہی جیت کا مزہ آتا ہے۔ اندھیرے کے بغیر اجالے کی کوئی قدر نہیں۔”

سبق: ناکامی کو منزل کا حصہ سمجھو۔

“درخت اپنی جڑوں سے مضبوط ہوتا ہے۔ انسان اپنے عزم سے۔”

سبق: کمزور لمحے تمہاری طاقت بن سکتے ہیں۔

“سمندر کی گہرائی تک جانے والے ہی موتی پاتے ہیں۔ ڈر کو پیروں تلے روندو۔”

سبق: خطرہ اٹھائے بغیر کامیابی ناممکن ہے۔

 

“جو سورج بننا چاہے، اُسے پہلے شمع جلا کر دیکھنی پڑتی ہے۔”

سبق: چھوٹی کامیابیاں بڑی منزل کی سیڑھیاں ہیں۔

“دنیا اُس کی نہیں سنتی جو بلند آواز میں بولتا ہے۔ دنیا اُس کی سنتی ہے جس کے کام میں آواز ہو۔”

سبق: کام کی بات کرو، فضول گپ شپ نہیں۔

“پہاڑ کو ہٹانے کا طریقہ؟ ایک پتھر اٹھاؤ، پھر دوسرا…”

سبق: صبر اور مستقل مزاجی ہر مشکل کو ہرا دیتی ہے۔

“خود کو محدود مت کرو۔ تمہاری صلاحیتیں آسمانوں سے باتیں کر سکتی ہیں۔”

سبق: خود پر بھروسہ کامیابی کی پہلی شرط ہے۔

“دوسروں کے راستے پر چل کر کوئی مقام نہیں ملتا۔ اپنا راستہ خود بناؤ۔”

سبق: نقل کرنے والے کبھی لیڈر نہیں بنتے۔

“ٹوٹے ہوئے پرندے کو اُڑنے کا ہنر نہیں سیکھنا پڑتا۔ بس ہمت چاہیے۔”

سبق: ہمت ہار کو جیت میں بدل دیتی ہے۔

“مٹی کے گھروندے بھی مضبوط قلعے بن سکتے ہیں۔ بس بنانے والے کے ہاتھ میں فرق ہوتا ہے۔”

سبق: محنت اور لگن سے ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

“دریا کنارے رک کر کبھی سمندر نہیں ملتا۔ تیرنا سیکھو۔”

سبق: آرام دہ زون کو خیرباد کہو۔

“کامیابی کا راز؟ جو تمہارے پاس نہیں، اُس پر رونے کے بجائے جو ہے، اُسے استعمال کرو۔”

سبق: شکایات کی بجائے حل ڈھونڈو۔

“کامیاب لوگ ستاروں کو نشانہ بناتے ہیں۔ ناکام لوگ ستاروں کو دیکھ کر خواب دیکھتے ہیں۔”

سبق: خواب دیکھنا کافی نہیں، عمل ضروری ہے۔

“زندگی ایک کتاب ہے۔ جو اپنی کہانی خود لکھتا ہے، وہی ہیرو بنتا ہے۔”

سبق: قسمت کا رخ اپنے ہاتھ میں لو۔

“کامیابی تمہارا انتظار کر رہی ہے۔ بس اُس تک پہنچنے کا حوصلہ چاہیے۔”

سبق: کامیابی دور نہیں، صرف تمہاری سوچ دور ہے۔

“دوسروں کو نیچا دکھانے سے تم بلند نہیں ہوتے۔ دوسروں کو اُٹھانے سے تمہاری عظمت بڑھتی ہے۔”

سبق: کامیابی کا مطلب دوسروں کی مدد کرنا بھی ہے۔

“سورج ہر روز طلوع ہوتا ہے۔ نئے دن کو نئی امید سمجھو۔”

سبق: ماضی کو پیچھے چھوڑو۔ آج نیا موقع ہے۔

“کامیابی کا سبق؟ جو تمہیں گرائے، اُسے اپنی سیڑھی بنا لو۔”

سبق: مشکلات کو مواقع میں بدلو۔

“زندگی کا امتحان یہ نہیں کہ تم کتنی بار گرے، بلکہ یہ کہ کتنی بار اُٹھے۔”

سبق: ہار ماننا کبھی آپشن نہیں ہوتا۔

اگر آپ مزید اقوال زیریں پڑھنا چاہتے ہیں تو اس لنک پر کلک کر لیں