Home Blog Page 4

30 quotes of hazrat umer Ra

0
30 quotes of hazrat umer Ra

جونیک عمل دنیا میں کرو گے ، اس کا پھل آخرت میں ملے گا.

صبر کا دامن پکڑ لو ، یاد رکھو کہ صبردو قسم کا ہوتا ہے ایک اعلی اور ایک ادنیٰ، مصیبتوں میں صبر کرنا اچھا ہے لیکن ان امور سے بچنا جن سے خدا نے روکا ہے اعلیٰ صبر ہے.

قرآن میں آمیزش نہ کرو۔ 

قرآن کی تعلیمات کو سمجھو کیونکہ وہ علم کا سرچشمہ اور دلوں کی بہار ۔

نماز میں قرآن خانی ایسی ہے جیسے کسی کو چھپا ہوا خزانہ مل جائے ، اس مین بڑی خیرو برکت ہے ، اس لئے جتنا زیادہ ہوسکےقرآن  پڑھا کرو۔

.نماز نورہے زکوتہ برہان ، صبر روشنی ، روزہ ڈھال اور قرآن تمہارے حق میں یا تمہارے خلاف ایک دلیل ہے 

خدا کا شکر ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس کی عطا کردہ دولت سے زکوتہ ادا کرو جس کا خدا نے حکم دیا ہے ۔

جوکوئی عشاء کی نماز بغیر پڑے سوئے،خدا کرے اسے کھبی سونا نصیب نہ ہو ، کھبی نصیب نہ ہو، کھبی نصیب نہ ہو۔

غروب آفتاب کے بعد نہ تو افطار میں تاخیر کرواورنہ نماز مغرب کے لیے ستاروں کے گھنے ہونے کا انتظار کرو۔

.اگر میرے پاس مال و دولت ہوتی تو میں بیت المال سے کچھ بھی نہ لوں گا، البتہ اگر ضرورت مند ہوا تو قاعدے کے مطابق کھانے کے لیے ضرور کچھ لوں گا۔ 

.اللہ تعالیٰ زمین کے ان حاکموں سے رضا مند رہتا ہے جن کے نفس ان کے قابو میں ہوں ۔

انصاف کے ذریعے امن و عافیت کو فروغ دو۔

جب حاکم ہمدرد ہو اور رعایا اس کی خیر اندیش ہو تو حاکم کا فرض ہے کہ رعایا کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے، رعایا کا فرض ہے کہ وہ حاکم کی خیر اندیش رہے اور اس کے حسن و سلوک کی شکر گزار ہو۔

اپنی اولاد کو تیرنا اور شہسواری سکھاؤ اور ضرب الامثال اور اچھے شعر یاد کراؤ۔

ان لوگوں کے اقوال قلم بند کرو جو دنیاسے بےنیاز ہیں کیونکہ اللہ عزوجل نے ایسے فرشتے مامور فرمائے ہیں جو ان کے منہ پر آپنے ہاتھ رکھے رہتے ہیں اور ان کو صرف وہی بات کہنے کی اجازت دیتے ہیں جو خدا پاک ان سے کہلوانا چاہتا ہے

سب سے بڑ اہوش مند وہ ہے جس کا زادراہ خوف خدا ہو۔

خدائے پاک کا شکر ادا کرو شکر ادا کرنے سے نعمتیں اور زیادہ ملتی ہیں اور سعادت و کامرانی ہمیشہ برقرار رہتی ہے سچ تو یہ ہے خدا کی نعمتیں اتنی ہیں کہ تم ان کا شمار کرنا چاہو تو نہیں کرسکتے ۔

اپنا شعار خوف خدا کو بناؤ اور مالک سے ڈرتے رہو، جو تمہارے ظاہر اور باطن کو یکساں جانتا ہے

خدا کو خوب یاد کرو اور اس کی منشاء کے مطابق کام کرو ایسا کرنے سے راحت کے طالب کو راحت اور کامیابی میسر ہوگی۔

جو نیک عمل دنیا میں کرو گے اس کا پھل آخرت میں ملے گا۔ 

لاحول و لا قوتہ کا ہمیشہ ورد رکھو جو خدا کی رہنمائی چاہتا ہے خدا اس کا دل اسلام کے لیے کھول دیتا ہے ۔

تم کو خدا سے ڈرنے کی تلقین کرتا ہوں ، خدا کے ڈر کی بدولت خوش نصیبی حاصل ہوتی ہے اور اس کے خوف سے بے نیاز ہو کر لوگ بدنصیبی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

یاد رکھو! صبر ایمان کا ستون ہے اور یہ اس لئے کہ خوف خدا سب سے افضل بھلائی ہے اور خوف خدا صبر ہی کے ذریعے ممکن ہے 

اہل کتاب اپنی باتوں کی بدولت تباہ ہوئے کہ انہوں نے اپنے پیغمبروں کی یادگاروں کو عبادت گاہ بنالیاتھا۔

میں تم کو ان کوموں کاحکم دیتا ہوں جن کا قرآن نے حکم دیا ہے اور تاکید کرتا ہوں کہ نسبت ، فقہ اور عربی زبان میں بصیرت پیدا کرو۔

قرآن کا احترام کرو اور اس سے بے اعتنائی نہ بر تو کیونکہ خدا اس کی عزت کرتا ہے جو قرآن کی عزت کرتا ہے اور اس کو بے آبرو کر دیتا ہے جو قرآن کی بے حرمتی کا مرتکب ہوتا ہے ۔

رسول اللہ ﷺ سے کم روایتیں بیان کرو کہیں ایسا نہ ہو کہ لوگ حدیثوں میں پڑ کر قرآن سے غافل ہو جائیں ۔ 

میری نظر میں تمہارا سب سے اہم فرض نماز ہے ، جو اس فرض کو پابندی سے ادا کرے گاوہ اپنا دین محفوظ رکھے .

میت کے وارثوں میں سے کسی کا رشتہ اس کی ماں سے بھی ہو تو اس کو ترکہ دو ۔

اسلام کی تبلیغ کے سلسلے میں کسی پر زیادتی نہیں کرنی چاہیے۔

 

hazrat Adam as ka uqwal

0
hazrat Adam as ka uqwal

حضرت آدم علیہ اسلام کے اقوال زیریں 

شیطان کی راہ نافرمانی اور تکبر ہی ہے اور انسان کی راہ اطاعت اور عاجزی ہی ہے 

کام کرنے سے پہلے اس کے انجام پر اچھی طرح غور کرو ، اگر میں ایسا کرتا تو جنت میں شرمندگی نہ ہوتی ۔

دنیا اور اس کی زندگی پر کبھی مطمئن نہ ہونا ، میرا جنت پر مطمئن ہونا اللہ کو پسند آیا ، آخر کار مجھے وہاں سے نکنا پڑا۔

ہر کام سے پہلے صاحب الرائے لوگوں سے مشورہ ضرور کرلو، اگر میں فرشتوں سے مشورہ لے لیتا تو شرمندہ نہ ہونا پڑتا۔

انسان کے اندر شرم وحیا فطری جزبہ ہے ، اس لئے آدمی اپنا ستر کھولتے ہوئے فطرتاشرم محسوس کرتا ہے 

انسان کے اندر خوب سے خوب تر اور مفید سے مفید ترکی تلاش کا جزبہ ہر وقت کام کرتا رہتا ہے ۔

جس کام سے دل میں کھٹک پیدا ہواس کونہ کرو، جنت کا پھل کھاتے ہوئے میرے دل میں کھٹک پیدا ہوئی لیکن میں نے اس کی پرواہ نہ کی ۔

اللہ تعالی کی رضا مندی میں ہی بھلائی اور بہتری ہوتی ہے کیونکہ اللہ تعالی اپنے بندے کے بارے میں بہتر جانتا ہے ۔

اپنے گنا ہوں پر نادم ہوکر معافی مانگنے پر اللہ تعالی معاف فرما دیتا ہے ۔

انسان کھلی ہوئی برائی کی دعوت کم ہی قبول کرتا ہے اور اسے گنا ہ پر اکسانے کے لئے شیطان اور اس کے چیلے انسان کے خیر خواہی کا بھیس بدل کر آتے ہیں

انسان کے ساتھ خدا کی مدد اس وقت تک رہتی ہے جب تک وہ اس کا مطیع رہتاہے ، مگر جب وہ نافرمانی کرتا ہے تواللہ کی مدد باقی نہیں رہتی اور انسان اپنے نفس کے تابع ہوکر برائیو ں میں پھنس جاتا ہے ۔

اگر آپ مزید اقوال پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ اس لنک پر ویزٹ کر لیں

hazrat sulman as ka uqwal

0
hazrat sulman as ka uqwal

حضرت سلیمان علیہ السلام کے اقوال

عمدہ تعلیم سب سے اچھا جہیز ہے 

جو شخص مسکین پر ہنستا ہے گویا اس کے بنانے والے کی حقارت کرتا ہے 

وہ جو عالم ہے باتیں کم کرتا ہے سرد مزاج اور خرد مند ہےاحمق بھی جب تک خاموش رہے عقلمند شمار ہوتا ہے 

جس کو غصہ دیر سے آتا ہے بہت ہی عقل مند ہے اور جو زودرنج ہوتا ہے اپنی بے وقوفی ظاہر کرتا ہے 

نیکی قوم کو اعلی بنا دیتی ہے اور گناہ بے عزت کرتا ہے 

وہ شخص جو اپنے گناہوں کو چھپاتا ہے کامیاب نہ ہوگا، مگر جو گنا ہ کا اقرار کرتا ہے اور اسے چھوڑ دیتاہے اس پر رحمت ہوگی ۔

جو بات تو دشمن سے پوشیدہ رکھے وہ دوست سے بھی پوشیدہ رکھ ، ممکن ہے کہ یہ بھی کسی دن دشمن بن جائے۔

دغا کی روٹی آدمی کو میٹھی لگتی ہے مگر آخر اس کا  منہ کنکر سے بھر جاتا ہے 

اپنے خیال میں اپنے آپ کو دانش مند مت سمجھو ، اللہ تعالی سے ڈرو اور بدی سے باز رہو۔

گھر اور مال وہ میراث ہے جو باپ سے حاصل ہوتی ہے لیکن دانش مند بیوی نعمت خداوندی ہے 

بے وقوف کے کان میں باتیں مت ڈال ، کیونکہ وہ تیرے دانش مندانہ کلام کی تحقیر کرے گا۔

جاہل اپنے دل میں جو کچھ ہے ظاہر کرتا ہے مگر دانشمنداسےآخری موقع تک چھپائے رکھتا ہے 

وہ جس کے دل میں برائی ہے بھلائی نہ پائے گا، اور جس کی زبان میں نکتہ چینی ہے آفت میں گرے گا۔

مصائب سے نہ گھبراؤ ، ستارے ہمیشہ تاریکی میں چمکتے ہیں 

ہر ایک محنت میں فائدہ ہے لیکن زبانی جمع خرچ سے مفلسی آتی ہے 

رعایا کی خوشخالی سے بادشاہ کو رونق ہے اور رعایا کی مفلسی سے بادشاہ کو تباہی ہے 

عقل مند کے لئے مناسب ہے کہ وہ اپنے گھر والوں میں بچے کی طرح اور قوم میں جوانوں کی طرح رہے 

manage incom and expence in urdu

0
manage incom and expence in urdu

حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ۔قیامت کے دن کسی آدمی کے قدم (حساب کےموقع سے )نہیں ہٹیں گے  جب تک اس سے پانچ چیزوں کا سوال نہ ہو چکے گا، اور (ان پانچ میں دو یہ بھی ہیں کہ )اس کے مال کے متلق بھی (سوال ہوگا)کہ کہاں سے کمایا (یعنی حلال سے یا حرام سے )؟اور کا ہے میں خرچ کیا؟

کمانے میں بھی کوئی کام دین کے خلاف نہ کرے جیسے سود لینااور رشوت لینا اور کسی کا حق دبا لینا  ۔جیسے کسی کی زمین چھین لینا ، یا موروثی کا دعوی کرنا ، یا کسی کا قرض ما ر لینا، یا کسی کا حصہ میراث کا نہ دینا جیسے بعض آدمی لڑکیوں کو نہیں دیتے، یا اس کے کمانے میں اتنا کھپ جانا کہ نماز کی پرواہ نہ رہے ، یا آخرت کو بھول جائے، یا زکوتہ و حج ادانہ کرے ، یا بزرگوں کے آس پاس آنا چھوڑ دے اسی طرح خرچ کرنے میں بھی کوئی کام دین کے خلاف نہ کرے جیسے گناہوں کے کام میں خرچ کرنا ، یا شادی غمی کی رسموں میں ، یا نام کے لئے خرچ کرنا ، یا محض نفس کے خوش کرنے کو ضرورت سے زیادہ کھانے، کپڑے ، یا مکان کی تعمیر ، یا سجاوٹ ، یا سواری ، یا شکاری ، یا بچوں کے کھلونوں میں خرچ کرنا ، سو ان سب احتیا طوں کے ساتھ اگر ما ل کماوے یا جمع کرےکچھ ڈر نہیں ، بلکہ بعضی صورتوں میں ایسا کرنا بہتر بلکہ ضروری ہے ۔

جیسے بیوی بچوں کا ساتھ ہے اور ان کے کھانے پینے یا ان کو دین سکھلانے میں روپے کی حاجت ہے، یا دین کی حفاظت میں روپے کی ضرورت ہےجیسے علم دین کے مدرسے میں ، یا مسلمانوں کی خدمت یا اسلام کی تبلیغ کی انجمنیں ہیں یا اسلامی یتیم خانے ہیں مسجدیں ہیں ۔

حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ حلال کمائی کی تلاش کرنا فرض ہے بعد فرض( عبادت) کے۔

friendship quotes in Urdu

0
friendship quotes in Urdu

دوستی صرف ہنسنے بولنے کا نام نہیں،بلکہ یہ ایک دوسرے کی خاموشی کو بھی سمجھنے کا نام ہے 

سچے دوست وہ ہوتے ہیں جو آپ کی کمی کو بھی آپ کی پہچان بنا دیں۔

دوستی کا رشتہ خون سے نہیں دلوں کےملنے  سے بنتا  ہے۔

دوست وہ آئینہ ہوتا ہے جو آپ کو آپ سےہی ملاتا ہے۔

دوستی کی گہرائی کو الفاظ میں نہیں، دوستوں کے اعتماد میں تلاش کرو۔

اکیلے پن کا علاج ہے دوستی، بس ایک سچا ہمسفر مل جائے۔

دوست وہ سہارا ہے جو گرتے ہوئے کو اٹھا لے، بغیر کسی سوال کے۔

دوستی کا سب سے بڑا امتحان یہ ہے کہ وقت کی دوری بھی رشتے کی قربت کو نہ توڑ سکے۔

کچھ دوست آنکھوں میں نہیں، دل کی رگوں میں بسے ہوتے ہیں۔

دوستی کی قدر وہی جانے جو تنہائی کی تلخ راتوں میں ساتھ دے۔

سچا دوست وہ ہے جو آپ کے عیب کو بھی اچھا بنا دے۔

دوستی کا سمندر ہو تو فاصلے بھی کنارے بن جاتے ہیں۔

دوست وہ کتاب ہے جو ہر مشکل باب میں آسان حل بتا دے۔

دوستی محبت کا وہ روپ ہے جس میں لفظ ‘میرا’ نہیں ‘ہمارا’ ہوتا ہے۔

دوست کی مسکراہٹ ہی وہ دعا ہے جو بغیر الفاظ کے قبول ہو جاتی ہے۔

دوستی کا رشتہ توڑنا آسان ہے پر اسے نبھانا زندگی کا امتخان ہے

دوست وہ ہوتا ہے جو آپ کے خوابوں کوپورا ہونے میں آپ کی مدد کرے 

دوستی کی بنیاد ہو وفا، تو زمانہ بھی اسے جھٹلا نہ سکے۔

دوست وہ سایہ ہے جو دھوپ میں بھی آپ کے ساتھ چلتا ہے۔

دوستی کسی کی ضرورت نہیں یہ تو دلوں کی ایک اضافی روح ہوتی ہے۔

Urdu story for everyone

0
Urdu story for everyone

آرام و سکون کے مطلق ایک بہت ہی اچھی کہانی جو ہم پڑھتے ہوتے تھے ایک بڑے میاں جو کہ زیادہ دیر کام کرنے کی وجہ سے بہت بیمار تھے وہ گھر پر ڈاکڑ صاحب کو اپنا چیک اپ کروا رہے تھےپاس ان کی بیگم بھی موجود تھے ڈاکڑ صاحب نے کچھ دوائیاں لکھ کر دی ۔ اور ساتھ تکید بھی کر کے گئے کہ میاں جی بہت کا م کر کےتھک گئے ہیں ان کو آرام کی بہت ضرورت ہے پا س کھڑی بیگم بھی کیوں نہیں میں ان کا بہت خیال رکھو گی۔ بیگم صاحب نے وہی کھڑے اپنے ملازم کو آواز لگائی ۔ ارے للو ادھر ڈاکڑ صاحب کا بیگ تو گاڑی میں چھوڑ کر آ۔ ڈاکڑ صاحب نے کہا شکریہ میں خود چلا جاؤ گا۔ وہ چلے جاتے ہیں پھر بیمار میاں کی جیسے شامت ہی آجاتی ہے بیوی کہتی ہے آپ کے لئے میں کیا بناؤ ؟ کہے تو سوپ بنا دو۔ میا ں جی کہتے ٹھیک ہے اور ساتھ ہی ان کے بچے کی گاڑی چلانے کی آواز آتی ہے وہ بچہ اپنی گاڑی کا ہارن زور زور سے بجانا شروع کر دیتا ہے ہے میاں کے پاس ابھی کھڑی بیگم وہی سے آواز لگاتی ہے ارے منےدیکھ تمہارے ابا بیمار ہے تم کو کچھ خیال نہیں ۔ میاں جی کچھ تکلیف محسوس کرتے ہیں کیو ں کے بیگم نے اتنی اونچی آواز میں منے کو ڈانٹا تھا۔ پھر بیگم میاں جی کو کہنے لگی کے زیادہ تکلیف ہے میا ں جی کہتے ہیں نہیں۔ پھر بیگم چلی جاتی ہے بیگم کے جاتے ہی زور زور سے فون کی گھنٹی بجتی ہے میاں جی پھر تکلیف محسوس کرتے ہے لیکن فون کوئی نہیں اٹھاتا میاں جی خود ہی اٹھ کر فون کو اٹھاتے ہیں جیسے ہی میا ں جی ہیلو کرتے ہے تو ایک عورت بولتی ہے میاں جی کہتے ہے معاف کیجئے گامیں بیمار ہوں اور فون رکھ دیتے ہیں اتنے میں ان کی بیگم آجاتی ہے وہ کہتی ہے آپ اٹھے کیوں ؟میا ں جی کہتے ہے کہ فون بج رہا تھا اس لئے۔ بیگم کہتی ہے آپ مجھے بلا لیتے ۔ اور فون کس کا تھا ۔ میاں جی کہتے ہیں مجھے نہیں پتا ایک عورت تھی۔ بیگم کہتی نا جانے کون سا کا م ہو گا آپ نے نام بھی نہیں پوچھا ۔ میاں جی کہتے ہے نہیں۔

اتنے میں ان کے ملازم کی کوئی چیز پیسنے کی آواز آتی ہے میاں جی پھر کراتے ہیں میا ں جی پھر تکلیف محسوس کرتے ہیں بیوی پھر زور سے آواز لگاتی ہے ارے للو دیکھ تو زارا میاں بیمار ہے جیسے ہی بیگم آواز لگاتی ہے درازے پر سائل آجاتاہے سائل کی وجہ سے ان کے ملازم تک بیگم کی آوازنہیں جاتی ۔اتنے میں پڑوسیوں کے لڑکے کی زور زور سے گانے کی آواز بھی ساتھ شامل ہو جاتی ہے اور منا اپنی گاڑی بھی ساتھ چلانی شروع کر دیتا ہے اور بیوی زور زور سے بچےکو اور للو کؤ ڈانٹ رہی ہوتی ہے اتنی میں میاں جی کھڑے ہوتے ہے اپنا لباس پہنتے ہیں اور کام کو چل دیتے ہیں بیگم پوچھتی ارے آپ کہا جا رہے ہیں ؟میاں جی کہتے ہےآرام سکون کے لئے کام پر جا رہا ہوں 

beutiful urdu story

0
beutiful urdu story

ایک صبح ایک گاؤں کے بزرگ نے اپنے پاس بیٹھے بچّے کو ایک ٹیڑھی اور زنگ آلود چابی پکڑائی۔ بچّے نے اُٹھاتے ہی پوچھا. یہ توڑی ہوئی چابی کس کام کی؟ بزرگ نے آنکھوں میں چمک لاتے ہوئے کہا.یہ وہ چابی ہے جو بظاہر کسی تالے میں نہیں لگتی، مگر اس کا راز تمہیں تب پتا چلے گا جب تم اسے کھونے کی بجائے پہچاننے کی کوشش کروگے۔  

بچّے نے چابی کو غور سے دیکھا.مگر یہ تو مڑی ہوئی ہے. بزرگ ہنس پڑےہر ٹیڑھاپن کسی نہ کسی سیدھے راستے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کل جب تم نے یہ چابی دروازے کے تالے میں ڈالی تھی، تو وہ نہ کھلا۔ مگر کیا تم نے کبھی اُس پرانے صندوق کو آزمایا جو کھجور کے درخت کے نیچے دبایا ہوا ہے؟  

بچّے نے دوڑ کر صندوق لا رکھا۔ چابی ٹیڑھی ہونے کے باوجود صندوق کے پرانے تالے میں فٹ ہوگئی اندر سے خشک بیج اور ایک پرانا خط نکلا۔ خط میں لکھا تھا.جو بیج بظاہر بے جان لگتے ہیں، اُنہیں مٹی اور وقت دے دو تو وہی تیرے سوالوں کے جواب بن جائیں گے۔ بچّے نے بیج بوئے۔ ہفتوں بعد جب پودے پھوٹے تو اُن میں سے ایک کے پتے پر خط کے الفاظ اُگے تھے”صبر کا پھل وہی چکھتا ہے جو ناکامی کو ایک سوال سمجھتا ہے، جواب نہیں۔ 

آج وہ چابی گاؤں کے ہر بچّے کے ہاتھ میں ایک نشانی ہے۔ بزرگ کہتے ہیں.دنیا کا ہر تالا کوئی نہ کوئی چابی مانگتا ہےمگر کبھی چابی تالے سے نہیں تالے والے دروازے سے ملتی ہے۔ ہماری ناکامیاں دراصل اُس دروازے تک پہنچاتی ہیں جو ہم نے کبھی دیکھا تک نہیں ہوتا۔  

یہ کہانی اُس اصول کو دہراتی ہے کہ زندگی کے سب سے گہرے راز اکثر اُن چیزوں میں چُھپے ہوتے ہیں جنہیں ہم ناقص سمجھ کر پھینک دیتے ہیں۔ اصل کام نظر بدلنے کا ہے چیز کو نہیں۔

motivational quotes about life

0
motivational quotes about life

زندگی کا حسن اُس کے اتار چڑھاؤ میں ہے۔ سیدھے راستے کبھی دلچسپ کہانیاں نہیں بناتے۔
حقیقی خوشی مشکلات کو گلے لگانے میں ہے۔ جب آپ انہیں قبول کریں گے۔ تو زندگی کا ہر موڑ آپ کو مضبوط بنائے گا۔

کل کی فکرمعاش نے آج کو بھی اداس کر دیا۔ پل میں جیو جو ہوگا اچھا ہی ہو گا
ماضی اور مستقبل کے بوجھ تلے دبے بغیر موجودہ لمحے کی قدر کریں۔ یہی زندگی کا اصل راز ہے۔

منزل تک پہنچنے کا ہنر چلنے میں نہیں، بلکہ گر کر اٹھنے میں ہے

ناکامی کامیابی کی وہ سیڑھی ہے جو آپ کو اونچا اٹھاتی ہے۔ ہار ماننا ہی اصل شکست ہے

خواب دیکھنا آسان ہے، مگر اُن کے لیے جدوجہد کرنا ہی آپ کو انسان بناتا ہے۔
محنت کے بغیر حاصل ہونے والی کامیابی میں وہ مٹھاس نہیں جو پسینے بہانے سے ہے۔

دوسروں کی خوشیوں پر رشک کرنے والے اپنے پاس پڑے خزانے سے اندھے ہو جاتے ہیں۔

اپنی نعمتوں کو پہچانیں  خوشیاں کبھی موازنے سے نہیں، قبولیت سے ملتی ہے۔

وقت کوگزارنا نہیں، بلکہ اُسے یادگار بنانا زندگی ہے۔
گھڑیاں تو سب کے پاس ہیں مگر اچھے لمحات بنانا ہنر مند کا کام ہے۔

زندگی کا اصل امتحان یہ نہیں کہ آپ نے کیا پایا، بلکہ یہ ہے کہ آپ نے کیا بانٹا۔
خوشیاں تقسیم کرنے سے بڑھتی ہیں، اور یہی بانٹنا آپ کو بے مثال بناتا ہے۔

آپ کی ذات آئینہ ہےجو دکھائیں گے وہی پائیں گے۔
دنیا آپ کے رویے کا عکس ہے۔ مُسکراہٹیں بکھیریں تو خوشبو ہی خوشبو ملے گی۔

زمین پر گرنا تکلیف دیتا ہے مگر اُڑان کی تیاری کا حصہ ہے
کامیابی کے لیے چوٹیں کھانا ضروری ہے۔ جو اٹھنا جانتا ہے، وہی منزل تک جاتا ہے۔

خاموشی بھی ایک زبان ہےکبھی اس سے  سیکھیں، کبھی اسے سمجھیں۔
الفاظ سے زیادہ طاقت خلوص میں ہے۔ جو بولتا نہیں وہ بہت کچھ کہہ جاتا ہے۔

زندگی ایک آمتخان ہے جس میں قدم قدم پر سبق ملتا ہے۔ منزل کا انتظار مت کرو راستے کو گلے لگاؤ
خوشی کا رازآج ہی میں چھپا ہے۔ کل کا خیال آج کو خراب نہ ہونے دیں۔

اگر آپ مزید اقوال اور اسلامی کہانیاں پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ ہمارے ویب سائیٹ پر مزید پڑ ھ سکتے ہی

https://tipuquotes.com/

islami advice by Nabi akram (PBUH)

0
islami advice by Nabi akram (PBUH)

نرمی اور روکھا پن 

رسول اللہ ﷺ نے فرمایاکہ بیشک اللہ تعالی مہربان ہیں اور پسند کرتے ہیں نرمی کو اور نرمی پر ایسی نعمتیں دیتےہیں کہ سختی پر نہیں دیتے۔

اور فرمایاجوشخص محروم رہا نرمی سے وہ ساری بھلائیوں سے محروم ہوگیا۔

کسی کے گھر میں جھانکنا

رسول اکرم ﷺ نے فرمایاجب تک اجازت نہ لے لے ، کسی کے گھر میں جھانک کر نہ دیکھےاگر ایسا کیا تو یوں سمجھو کہ اندر ہی چلا گیا۔

بعض عورتوں کو ایسی شامت سوار ہوتی ہے کہ دولہا دولہن کو جھانک جھانک کر دیکھتی ہیں بڑی بے شرمی کی بات ہے بڑی بے شرمی کی بات ہے حقیقت میں جانکنے میں اور کواڑ کھول کر اند ر چلے جانے میں کیا فرق ہے بڑے گناہ کی بات ہے 

غصہ کرنا

ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ مجھ کو کوئی ایسا عمل بتلائیے جو مجھ کو جنت میں داخل کرے۔آپ ﷺ نے فرمایا غصہ مت کرنا اور تیرے لئے بہشت ہے 

غیبت کرنا

رسول اللہﷺ نے جو شخص دنیا میں اپنے مسلمان بھائی کا گوشت کھائے گا یعنی غیبت کرے گا اللہ تعالی قیامت کے دن مردار گوشت اس کے پاس لائیں گے اور اس سے کہا جائے گا کہ جیساتو نے زندہ کو کھایا تھا اب مردہ کو بھی کھا ، پس وہ شخص اس کو کھائے گا اور ناک بھوں چڑھاتا جائےگا اور غل مچاتا جائے گا۔

چغلی کھانا

رسول اللہ ﷺ نے چغل خور جنت میں نہ جائے گا۔

کسی پر بہتان لگانا

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی مسلمان کو ایسی بات لگائے جو اس میں نہ ہو اللہ تعالی اس کو دوزخیوں کے لہوں اور پیپ کے جمع ہونے کی جگہ رہنے کو دیں گے یہاں تک کہ اپنے کہے سے باز آئےاور توبہ کرلے

اپنے آپ کو سب سے کم سمجھنا

رسول اللہ نے فرمایا جو شخص اللہ تعالی کے واسطے تواضع اختیار کرتا ہے اللہ تعالی اس کا رتبہ بڑھا دیتے ہیں اور جو شخص تکبر کرتا ہے اللہ تعالی اس کی گردن توڑ دیتے ہیں یعنی ذلیل کر دیتے ہیں

hazrat usman ra and hazrat ali ra

0
hazrat usman ra and hazrat ali ra

حضرت عثمان غنی رض

حضرت عثمان غنی رض مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ تھے ۔ آپ قدیم الایمان ہونے کے ساتھ ساتھ شرم وحیاء کا پیکر تھے ۔ آپ کے ایمان کی پختگی ، خلوص ، عقیدت اور جزبہ ایثار کو دیکھ کر حضور اکرم ﷺ نے یکے بعد دیگرے اپنی دو صاحبزادیاں آپ کے صباء عقد میں دیں۔ اسی کی وجہ سے ہی آپ ذوالنورین کہلائے ۔ جنت کی متعدد بشارتوں کے آپ مورد ہیں۔

حضور اکرمﷺ نے فرمایا!ہر نبی کا ایک رفیق ہوتا ہے میرے رفیق جنت میں عثمان ہیں

بیعت رضوان کے ہیرو آپ ہی تھے جمع واشاعت قرآن آپ کا ہی کارنامہ ہے کلام اللہ پر آپکی وسیع نظر تھی اور حدیث اور فقہ میں ممتاز تھے 146 احادیث آپ سے مروی ہیں ۔ علم فرائض میں آپ کی صحابہ رض کی جماعت میں امتیازی حثییت حاصل تھی ۔ آپ کے زمانے میں کثرت سے فتوحات ہوئیں کہ مملکت اسلامیہ دنیا کی سب سے بڑی مملکت بن گئی۔ آپ نہایت رفیق القلب تھے اور سخی حضرت عثمان رض  کے کارنامے اور فتوحات آپ کو تاریخ میں ایسی جگہ دیتے ہیں جو دنیا کے عظیم ترین اور نیک ترین انسانوں کیلئے وقف ہے ۔ 

ارشاد نبوی ﷺ ہے ۔ میں اور عثمان رض اپنے باپ ابراہیم رض سے بہت مشابہ ہیں 

حضرت علی رض

حضرت علی خلفائے راشدین میں سے تھے بچوں میں سب سے پہلے ایمان لانے والے آپ رض ہی تھے آپ رض نبی اکرم ﷺکے چچازاد بھائی اور داماد تھےآپ رضی کو صحبت تربیت شب وروز میسر رہی ۔ حضوراکرم ﷺ کی دعوت اسلام پر سب سے پہلے آپ نے ہی لبیک کہا۔ ہجرت کے وقت بے خوف و خطر بستر نبوت پر سوئے۔ہجرت کے موقع پر نبی اکرم ﷺ بطور امین آپ کو پیچھے چھور گئے۔ تاکہ لوگوں کی امانتیں ان کو لوٹا سکیں۔9 ہجری میں حج کےموقع پر سورہ توبہ کی آیات واحکام کا اعلان کرنے کیلئے حضور اکرم ﷺ نے خاص حضرت علی رض کو بھیجا ۔ صلح حدیبیہ آپ ہی نے لکھا۔ فاتح خیبر آپ ہی کہلائے۔

ارشار نبوی ﷺ ہےجس کا میں مولی ہوں علی بھی اس کے مولی ہیں

سید امیر علی لکھتے ہیں۔

اگر آپ رض میں حضرت عمر کی سی سختی ہوتی تو آپ عربوں جیسی شتر بے مہار قوم پر حکومت کرنے میں زیادہ کامیاب رہتے ۔ لیکن آپکی بردباری اور کریم النفسی کا لوگوں نے غلط مطلب لیا اور آپ کی انسانیت اور صداقت پرستی سے آپکے دشمنوں نے فائدہ اٹھایا۔