مصطفےٰکمال اتاترک
١.جس طرح ہمارا ملک اور قوم امن وامان کے حاجت مند ہیں اسی طرح ساری دنیا صلح صفائی کی طالب ہے
٢.دنیا کی کوئی طاقت ایسی نہیں ہے جو کسی قوم کو زندگی کے حق سے محروم کر سکے ۔
٣.خود غرضی خواہ کسی فرد میں ہو یا قوم میں بہر حال اور بہر صورت قابل نفرین ہے
٤.کشور کشائی اور جہانگیری کے سنہرے خوابوں کی تعبیر کے پیچھے وقت اور قومی وسائل کو ضائع کرنے سے قطعی پر ہیز کرنا چاہیے ۔
٥.تمام قوموں اور تمام اشخاص کو انصاف اور انسانیت کی بارگاہ میں مشترکہ حقوق حاصل ہیں
ماؤزے تنگ
٦.کسی بھی معاملے میں اور کسی بھی ضرورت میں دوسروں کے محتاج اوردست نگر نہ بنو ۔
٧.ہمیں مستقل مزاجی کے ساتھاور مسلسل کام کرنا چاہیۓ ۔
٨.اگر اچھی قیادت اور مناسب حکمت عملی موجود ہو تو جمہوری حکومت یقینا قائم کی جاسکتی ہے
٩.کسی بھی سطح کی پارٹی تنظیم کو مسائل حل کرنے کےلئے لاپرواہی سے فیصلے نہیں کرنے چاہیں ۔
١٠.ایک مرتبہ فیصلہ کر لیا جائے تو اس پر ثابت قدمی کے ساتھ عمل کرنا چاہیے۔
١١.عوام کے مفادات میں اگر ہم صحیح بات پر ثابت قدمی سےعمل کریں تو ہماری صفیں یقینا پھلیں پھولیں گی۔
١٢.تمام غلط خیالات اور افعال کے خلاف انتھک جدوجہد کرنی چاہیے ۔
١٣.جہاں کہیں جہدو جہد ہوتی ہے وہاں قربانی ہوتی ہے
١٤.اور موت ایک عام بات ہوتی ہے لیکن ہمارے دل میں عوام کے مفادات ہیں اور ان کی بھاری
١٥.اکثریت کا دکھ درد ہے اور جب ہم عوام کی خاطر جان دیتے ہیں تو یہ موت قابل قدر ہو تی ہے
١٦.موت سب کے لئے اٹل ہے لیکن یہ اپنی اہمیت کے لحاظ سے مختلف ہوسکتی ہے
١٧.کسی شخص کے لئے تھوڑا سا اچھا کام کر لینا مشکل نہیں ہوتا جو چیز مشکل ہوتی ہے وہ ہے تمام عمر اچھے کام کرتے رہنا ۔
١٨.مشکل کے وقت ہمیں اپنی کامیابیوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیئے ۔
١٩.یک طرفہ فیصلہ صادر کرنے اور تنقید کو گھٹیا سطح پر لانے سے احترا ز کریں۔
٢٠.مادی اشیاء کی تقسیم کا کم و بیش مساوی ہونا ضروری ہے