جونیک عمل دنیا میں کرو گے ، اس کا پھل آخرت میں ملے گا.
صبر کا دامن پکڑ لو ، یاد رکھو کہ صبردو قسم کا ہوتا ہے ایک اعلی اور ایک ادنیٰ، مصیبتوں میں صبر کرنا اچھا ہے لیکن ان امور سے بچنا جن سے خدا نے روکا ہے اعلیٰ صبر ہے.
قرآن میں آمیزش نہ کرو۔
قرآن کی تعلیمات کو سمجھو کیونکہ وہ علم کا سرچشمہ اور دلوں کی بہار ۔
نماز میں قرآن خانی ایسی ہے جیسے کسی کو چھپا ہوا خزانہ مل جائے ، اس مین بڑی خیرو برکت ہے ، اس لئے جتنا زیادہ ہوسکےقرآن پڑھا کرو۔
.نماز نورہے زکوتہ برہان ، صبر روشنی ، روزہ ڈھال اور قرآن تمہارے حق میں یا تمہارے خلاف ایک دلیل ہے
خدا کا شکر ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس کی عطا کردہ دولت سے زکوتہ ادا کرو جس کا خدا نے حکم دیا ہے ۔
جوکوئی عشاء کی نماز بغیر پڑے سوئے،خدا کرے اسے کھبی سونا نصیب نہ ہو ، کھبی نصیب نہ ہو، کھبی نصیب نہ ہو۔
غروب آفتاب کے بعد نہ تو افطار میں تاخیر کرواورنہ نماز مغرب کے لیے ستاروں کے گھنے ہونے کا انتظار کرو۔
.اگر میرے پاس مال و دولت ہوتی تو میں بیت المال سے کچھ بھی نہ لوں گا، البتہ اگر ضرورت مند ہوا تو قاعدے کے مطابق کھانے کے لیے ضرور کچھ لوں گا۔
.اللہ تعالیٰ زمین کے ان حاکموں سے رضا مند رہتا ہے جن کے نفس ان کے قابو میں ہوں ۔
انصاف کے ذریعے امن و عافیت کو فروغ دو۔
جب حاکم ہمدرد ہو اور رعایا اس کی خیر اندیش ہو تو حاکم کا فرض ہے کہ رعایا کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے، رعایا کا فرض ہے کہ وہ حاکم کی خیر اندیش رہے اور اس کے حسن و سلوک کی شکر گزار ہو۔
اپنی اولاد کو تیرنا اور شہسواری سکھاؤ اور ضرب الامثال اور اچھے شعر یاد کراؤ۔
ان لوگوں کے اقوال قلم بند کرو جو دنیاسے بےنیاز ہیں کیونکہ اللہ عزوجل نے ایسے فرشتے مامور فرمائے ہیں جو ان کے منہ پر آپنے ہاتھ رکھے رہتے ہیں اور ان کو صرف وہی بات کہنے کی اجازت دیتے ہیں جو خدا پاک ان سے کہلوانا چاہتا ہے
سب سے بڑ اہوش مند وہ ہے جس کا زادراہ خوف خدا ہو۔
خدائے پاک کا شکر ادا کرو شکر ادا کرنے سے نعمتیں اور زیادہ ملتی ہیں اور سعادت و کامرانی ہمیشہ برقرار رہتی ہے سچ تو یہ ہے خدا کی نعمتیں اتنی ہیں کہ تم ان کا شمار کرنا چاہو تو نہیں کرسکتے ۔
اپنا شعار خوف خدا کو بناؤ اور مالک سے ڈرتے رہو، جو تمہارے ظاہر اور باطن کو یکساں جانتا ہے
خدا کو خوب یاد کرو اور اس کی منشاء کے مطابق کام کرو ایسا کرنے سے راحت کے طالب کو راحت اور کامیابی میسر ہوگی۔
جو نیک عمل دنیا میں کرو گے اس کا پھل آخرت میں ملے گا۔
لاحول و لا قوتہ کا ہمیشہ ورد رکھو جو خدا کی رہنمائی چاہتا ہے خدا اس کا دل اسلام کے لیے کھول دیتا ہے ۔
تم کو خدا سے ڈرنے کی تلقین کرتا ہوں ، خدا کے ڈر کی بدولت خوش نصیبی حاصل ہوتی ہے اور اس کے خوف سے بے نیاز ہو کر لوگ بدنصیبی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
یاد رکھو! صبر ایمان کا ستون ہے اور یہ اس لئے کہ خوف خدا سب سے افضل بھلائی ہے اور خوف خدا صبر ہی کے ذریعے ممکن ہے
اہل کتاب اپنی باتوں کی بدولت تباہ ہوئے کہ انہوں نے اپنے پیغمبروں کی یادگاروں کو عبادت گاہ بنالیاتھا۔
میں تم کو ان کوموں کاحکم دیتا ہوں جن کا قرآن نے حکم دیا ہے اور تاکید کرتا ہوں کہ نسبت ، فقہ اور عربی زبان میں بصیرت پیدا کرو۔
قرآن کا احترام کرو اور اس سے بے اعتنائی نہ بر تو کیونکہ خدا اس کی عزت کرتا ہے جو قرآن کی عزت کرتا ہے اور اس کو بے آبرو کر دیتا ہے جو قرآن کی بے حرمتی کا مرتکب ہوتا ہے ۔
رسول اللہ ﷺ سے کم روایتیں بیان کرو کہیں ایسا نہ ہو کہ لوگ حدیثوں میں پڑ کر قرآن سے غافل ہو جائیں ۔
میری نظر میں تمہارا سب سے اہم فرض نماز ہے ، جو اس فرض کو پابندی سے ادا کرے گاوہ اپنا دین محفوظ رکھے .
میت کے وارثوں میں سے کسی کا رشتہ اس کی ماں سے بھی ہو تو اس کو ترکہ دو ۔
اسلام کی تبلیغ کے سلسلے میں کسی پر زیادتی نہیں کرنی چاہیے۔