“دوستی وہ درخت ہے جس کی جڑیں وقت کے ساتھ گہری ہوتی ہیں، اور پھول ہر موسم میں کھلتے ہیں۔”

سبق: سچی دوستی کو وقت دیں، یہ خود بخود پھلے گی۔

25 friendship quotes

“دوست وہ آئینہ ہوتا ہے جو تمہاری خامیوں کو چھپاتا نہیں، بلکہ اُنہیں سنوارنا سکھاتا ہے۔”

سبق: سچا دوست کبھی جھوٹی تعریف نہیں کرتا۔

“دوستی کا راز؟ وہ سانس جو تمہاری خاموشی کو بھی سمجھ لے۔”

سبق: الفاظ کی ضرورت تب ہی ہوتی ہے جب تعلق کمزور ہو۔

“دوست وہ نہیں جو مشکل وقت میں ساتھ ہو، بلکہ وہ جو مشکل کو آسان بنا دے۔”

سبق: دوستی کا امتحان مشکل لمحوں میں ہوتا ہے۔

“دوستی کی ڈور میں گرہیں نہیں ہوتیں۔ یہ صرف اعتماد سے بندھی ہوتی ہے۔”

سبق: شک کی ایک لڑی پورے رشتے کو کھول دیتی ہے۔

“دوست وہ ہوتا ہے جو تمہارے آنسوؤں کو ہنس کر صاف کرے، اور تمہاری ہنسی کو آنسوؤں میں بدلنے نہ دے۔”

سبق: سچا دوست تمہاری ہر حالت کا ساتھی ہوتا ہے۔

“دوستی کی عمر نہیں ہوتی۔ بس ایک دل ہوتا ہے جو دوسرے دل کی دھڑکن سمجھتا ہے۔”

سبق: فاصلے اور وقت سچی دوستی کو ختم نہیں کرتے۔

“دوست وہ کتاب ہوتا ہے جس کے صفحات میں تمہاری ہی کہانی لکھی ہوتی ہے۔”

سبق: دوستی کوئی اتفاق نہیں، تقدیر کا فیصلہ ہوتا ہے۔

“دوستی کبھی مانگنے سے نہیں ملتی۔ یہ تو اُس بارش کی مانند ہے جو خود بخود برستی ہے۔”

سبق: مصنوعی تعلقات کبھی پنپ نہیں سکتے۔

“دوستی میں کوئی شرط نہیں ہوتی۔ بس ایک وعدہ ہوتا ہے: ہر حال میں ساتھ۔”

سبق: شرطیں رشتوں کو کھوکھلا کر دیتی ہیں۔

“دوستی کی چائے ہمیشہ خلوص کی چینی سے میٹھی ہوتی ہے۔”

سبق: مطلب پر مبنی تعلقات کڑوے ہوتے ہیں۔

“دوست وہ ہوتا ہے جو تمہاری کامیابی پر فخر کرے، جیسے وہ اُس کی اپنی کامیابی ہو۔”

سبق: حسد دوستی کو زہر بنا دیتا ہے۔

“دوستی کا سمندر گہرا ہوتا ہے۔ اُس میں ڈوب کر ہی موتی ملتے ہیں۔”

سبق: سطحی تعلقات میں کوئی قیمت نہیں ہوتی۔

“دوست وہ نہیں جو تمہیں ہر بات پر ہاں کہے، بلکہ وہ جو تمہیں غلطی پر ٹوکے۔”

سبق: خاموشی کبھی دوستی نہیں ہوتی۔

“دوستی کی بنیاد پیار ہوتی ہے، نہ کہ ضرورت۔”

سبق: ضرورت ختم ہونے پر مصنوعی دوستی بھی ختم ہو جاتی ہے۔

 “دوستی کا تحفہ؟ وہ لمحے جو یادوں کی الماری میں ہمیشہ چمکتے رہیں۔”

سبق: قیمتی تحفے وہ نہیں جو خریدے جائیں، بلکہ وہ جو دل سے دیے جائیں۔

 

“دوستی کی کشتی کو طوفانوں سے نہیں، بے اعتمادی سے ڈرنا چاہیے۔”

سبق: اعتماد ٹوٹا تو رشتہ بھی ٹوٹ جاتا ہے۔

“دوست وہ ہوتا ہے جو تمہاری خاموشی کو بھی پڑھ لے۔”

سبق: تعلق کی گہرائی الفاظ سے نہیں، احساس سے ناپی جاتی ہے۔

“دوستی کبھی فاصلے نہیں بناتی۔ یہ تو وہ ڈور ہے جو دوری کو بھی قریب کر دیتی ہے۔”

سبق: سچے رشتے وقت اور مقام کی قید نہیں جانتے۔

“دوستی کی عمارت ایک دن میں نہیں بنتی۔ اِسے اینٹ سے اینٹ جوڑ کر بنانا پڑتا ہے۔”

سبق: جلدیبازی تعلقات کو کمزور کر دیتی ہے۔

“دوستی وہ شمع ہے جو تمہارے اندھیرے کو روشن کر دے، بجھنے کے بجائے۔”

سبق: سچا دوست کبھی تمہیں تنہا نہیں چھوڑتا۔

 “دوستی میں کوئی اول اور دوم نہیں ہوتا۔ یہ تو ایک دوڑ ہے جہاں دونوں ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر چلنا ہوتا ہے۔”

سبق: مقابلہ بازی دوستی کو کھا جاتی ہے۔

 

“دوستی کا موسم ہرگز ختم نہیں ہوتا۔ یہ تو ہرے بھرے درخت کی مانند ہمیشہ رہتا ہے۔”

سبق: سچے رشتے موسم کی طرح بدلے نہیں جاتے۔

“دوستی کی زبان وہی سمجھتا ہے جس کے دل میں کوئی چھپا ہوا راز نہ ہو۔”

سبق: رازداری دوستی کا زیور ہے۔

 

“دوستی کا سبق؟ جب تک سانس ہے، ساتھ نبھاؤ۔”

سبق: وفا ہی دوستی کی پہچان ہے۔

اگر آپ مزید اقوال پڑھنا چاہتے ہیں تو اس لنک پر کلنک کریں۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here